اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں تھا‘ ان کو پھر بھی سزا دی گئی‘ ان 700 افراد کے لیے بھی وہی طریقہ ہونا چاہیے جو نواز شریف کے ساتھ کیا گیا تھا‘ ان 700 افراد کو بھی پہلے جیل میں ڈالیں پھر ان کے خلاف تحقیقات کریں‘ قانون توڑ کر چیئرمین نیب کو توسیع دی جا رہی ہے‘ (ن) لیگ کے لیے کوئی اور قانون، باقیوںکے لیے کوئی اور ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر مملکت قلم لے کر وزرا کے تیار کردہ آرڈیننس پر دستخط کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں‘ قانون کہتا ہے کہ مشاورت کی جائے لیکن وزیرِ اعظم انکار کر رہے ہیں‘ قانون واضح ہے کہ چیئرمین نیب کی مدتِ ملازمت میں
توسیع نہیں ہو سکتی‘ چیئرمین نیب کی مدت میں 3 دن رہ گئے ہیں‘ ابھی تک نئے چیئرمین کے لیے مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈورا پیپرز میں جن کے نام آئے ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے کمپنی کیوں بنائی‘ یہ کرمنل کارروائی ہوتی ہے‘ کمیشن اور کمیٹی کا کام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے‘ 15 سے 20 کمیشن بنے ہیں‘ کس کو کیا سزا ہوئی کچھ پتا نہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف وزیرِ اعظم ہوتے ہوئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے‘ وزیرِ اعظم کے پاس تحقیقات کرنے کا کوئی حق نہیں، ادارے تحقیقات کریں۔