اسلام آباد میں PTCL ورکرز فیڈریشن (CBA) کے جنرل کونسل اور استقبالیہ سے بحیثیت مہمان خصوصی نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ٹریڈ یونین کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔ نجکاری اور ٹھیکیداری نظام نے مزدوروں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کردیا ہے اور ٹریڈ یونین نزع کے عالم میں ہے۔ جنرل کونسل سے فیڈریشن کے مرکزی رہنمائوں صدر سردار اورنگ زیب، وحید حیدر شاہ، حافظ لطف اللہ، سمیع اللہ خان، عبدالمجید سالک، آزاد خان قادری، ہما قریشی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ آج مزدور کی آواز کو دبا دیا گیا ہے، مزدور کی آواز حکومت، پارلیمان، عدلیہ، میڈیا، انسانی حقوق کے ادارے کہیں بھی نہیں سنی جاتی۔ پاکستان بننے سے آج تک 74 سالوں میں عوام بدترین سرمایہ داری، جاگیرداری اور افسر شاہی کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔ سرمایہ داری نظام نے اس ملک کے غریب عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ مزدور متحد ہو کر دو محاذوں پر جدوجہد کریں۔ ٹریڈ یونین کو بچانے اور مزدوروں کو حقوق دلانے کے لیے موجودہ قوانین کے نفاذ اور ان میں بہتری کے لیے اور دوسرے ظلم کے اس نظام کو جو انگریز ہم پر مسلط کرگیا ہے سے نجات حاصل کرنے اور انگریزوں کے مسلط کردہ مقامی انگریزوں (ذہنی غلاموں) کے شکنجے سے نجات حاصل کرنے کے لیے، ووٹ کی طاقت سے تمام گروہی نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس ملک میں اسلامی انقلاب اور نظام مصطفی کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کریں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ محمدؐ کے اُن غلاموں کا جھنڈا تھامیں جو اپنی امانت، دیانت، صداقت اور خدمت کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔ یہی راستہ ہے مزدوروں اور اُن کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے کا۔ خوشحالی، ترقی اور تحفظ کا۔ روٹی، کپڑا اور مکان کے بنیادی حق کے حصول کا۔