جوہری مذاکرات ایران کو رعایتیں دیے بغیر ممکن نہیں‘ سفارتکار

165

ویانا (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران ایک سے زیادہ بار اس بات کی تصدیق کر چکا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کی بحالی کے واسطے بات چیت جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایران کے صدر سے لے کر وزیر خارجہ تک اس بات کو باور کرا چکے ہیں کہ ان کا ملک ویانا مذاکرات کی میز پر واپسی کے لیے پر عزم ہے۔ تہران نے مذاکرات میں واپس آنے کی تاریخ متعین نہیں کی بلکہ وقت کے تعین کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔ اس حوالے سے ایک اعلیٰ مغربی سفارت کار نے پولیٹیکو اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غالب گمان ظاہر کیا ہے کہ تہران مقررہ رعایتوں کے حصول کے بعد ہی مذاکرات کی میز پر واپس آئے گا۔ سفارت کار کے مطابق ایران اس دوران اپنے جوہری پروگرام کو مضبوط بنا رہا ہے، تا کہ مذاکرات میں اپنے موقف کو تقویت دے سکے ۔ مغربی سفارت کار نے مزید کہا کہ ایران کا تجزیہ یہ ہے کہ افغانستان کی حالیہ پیش رفت اور فرانس کے ساتھ اختلافات کے بعد امریکا کی پوزیشن کمزور ہو گئی ہے۔