کالا شاہ کاکو: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ عوام پر مہنگائی کا ڈرون حملہ ہے، حکومتی معاشی پالیسیاں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں ، اختیارات کا مرکز نظر نہیں آرہا، عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی ، تعلیم ،صحت کا حصول ناممکن ہوگیا ہے ، حکومت کی ترجیحات صرف لنگر خانوں تک محدود ہوکررہ گئی ہیں۔
کالاشاہ کاکو میں گروپ لیڈر پی پی 136 رانا ظہیر بابر کی ہائشگاہ پرمیٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو اور نیو پنجاب غلہ منڈی مریدکے میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔کالاشاہ کاکو پہنچنے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کارکنان نے شاندار استقبال کیا۔ جی ٹی روڈ پر جگہ جگہ استقبالی کیمپ لگائے گئے ، کالاشاہ کاکو سے امیر جماعت اسلامی کو ایک بڑے جلوس کی صورت میں جامع مسجد تک لیجایا گیا۔
اس موقع پر صوبائی امیر محمد جاوید قصوری، ضلعی امیر راناتحفہ دستگیر، گروپ لیڈر رانا ظہیر بابر، مرزا محمود عالم، محمد امین، محمد اکرام، محمد سلیم، وقاص ذوالفقار، دانش ندیم اعوان و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں سے نہیں چلتے، اہل قیادت قوموں کو خود انحصاری کی منزل کی جانب لے کر جاتی ہے، ہمارے حکمرانوں کی ترجیحات اور عوامی مفادات میں ٹکراو ہے، ہمارے حکمرانوں کے قول و فعل میں بھی تضاد ہے، وزیراعظم جو کہتے ہیں وہ کرتے نہیں، ان کے کرپشن کے خلاف مہم جوئی کے وعدے کو ہی دیکھ لیجیے، ملک آج بھی اس سرطان کی جکڑ میں ہے، مدینہ کی ریاست کی باتیں مگر سودی معیشت اور شعائر اسلام سے متصادم قانون سازی، پی ٹی آئی نے عجیب ڈگر اپنائی ہے،
چوتھا سال ہے اور پرفارمنس زیرو، اس حکومت کے دور میں تاجر ، بزنس مین طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، تین برسوں میں مافیاز نے خوب پیسے بنائیں ، ایماندار کاروباری حضرات کے بزنسز تباہ ہوگئے۔ڈالر کی اونچی اڑان جاری، سٹاک ایکسچینج دباؤ کی زد میں ہے ۔ایکسپورٹس نہیں بڑھ رہیں ۔ حکومت کو کرونا سے متاثر طبقات کو مکمل مراعات اور مختلف پیکجز دینا چاہیے تھے مگر نجانے کرونا فنڈر کے اربوں روپے کدھر گئے۔ حکومت ٹیکس اصلاحات کے لیے تاجر طبقہ کی بات سنتی توحالات بہتر ہوتے۔ مختلف محکمے بزنس مینوں کو ہراساں کرتے ہیں، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تاجر خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہو گا۔ ہمارے مطالبات واضح ہیں شفاف الیکشن، سود سے آزاد معیشت۔ ہم ملک کو کرپشن فری بنانا چاہتے ہیں۔ ہم تاجروں ، کسانوں ، مزدوروں سمیت ہر طبقہ کو مستحکم کریں گے۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم ،عوام کے اعتماد سے جماعت اسلامی فلاحی اسلامی معاشرہ کی تشکیل کرے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی بڑی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے کبھی مشاورت نہیں کی۔ حکمران اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں۔ کشمیر ہو یا خارجہ پالیسی کی تشکیل، معیشت ہو یا تعلیم، صحت ہو یا پولیسنگ ، ہر میدان میں حکومت ناکام ہوئی۔یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ پی ٹی آئی اور ماضی کے حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں۔ ہم مسلسل یہ کہہ رہے ہیں اور اب جب یہ حکومت چوتھے سال میں داخل ہوگئی ہے بچے بچے کو حکمرانوں کی نااہلی کا اندازہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا اب قوم کے پاس صرف ایک ہی آپشن ہے اور وہ یہ کہ اس بوسیدہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ان نے کہا کہ عوام کو اپنے ووٹ کا درست استعمال کرکے جاگیرداروں اور وڈیروں کو گھر بھیجنا ہو گا۔ ایماندار اور اہل قیادت ہی ملک کوآگے لے جاسکتی ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال مگر ایسی ایلیٹ کے نرغے میں ہے جن کو بس اپنے مفادات عزیز ہیں۔ اقتدار کے ایوانوں پر قابض یہ ٹولہ ملک کے وسائل اور قوم کے ارمانوں سے کھیل رہا ہے۔ان کو مزید مہلت دینا ملک کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہی ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔کتنے دکھ کی بات ہے کہ ایک طرف دوفیصد طبقہ زندگی کی تمام سہولیات سے مالامال محلات میں مقیم ہے جبکہ دوسری طرف کروڑوں عوام صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔کیا وجہ ہے کہ سب کچھ ہونے کے باوجود حکمرانوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایاہے۔
سراج الحق نے کہا کہ بڑے بڑے منصوبوں میں اربوں کی کرپشن ہوتی ہے، ملک پر قرضوں کا ایک اورپہاڑ مسلط ہوجاتا ہے اور یہی کچھ سالہاسال سے چل رہا ہے ۔اب اس سسٹم کو بدلنا ہوگا۔ قوم اپیل کرتا ہوں کہ وہ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی کو موقع دیں۔