پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس نے کہا ہے کہ ایران کو 2015 ء میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی میزپرواپس آنا ہوگا۔ صدارتی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ سمجھوتے کی شرائط بالکل واضح ہیںاور اس کے لیے نئے پیمانے وضع کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے عالمی طاقتوں کو متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ جتنا زیادہ وقت گزرتا جائے گا، مذاکرات کی میز پر لوٹنا اتنا ہی مشکل ہوتا جائے گا۔ بحران کے قابل قبول حل کی راہ میں پیچیدگیاں پیدا ہورہی ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ادھر ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے ماسکو کے دورے موقع پر کہا کہ جن ممالک نے ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت نہیں کی،وہ اس حوالے سے تبصروں کے بھی مجازنہیں ہیں۔ ادھر ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے لیے روس کے مستقل مندوب میخائل اولیانوف کا کہنا ہے کہ ایران پر سے جلد پابندیاں اٹھا لیے جانے کا امکان ہے۔ انہوںنے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اس مقصد کے لیے ہمیں جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے قرار داد کے مسودے کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔