تینوں بڑی جماعتیں عیاں ہوگئیں،عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں،سراج الحق

209

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ تینوں پارٹیاں بری طرح عیاں ہو گئی ہیں اب قوم سے اپیل ہے کہ وہ جماعت اسلامی کو کامیاب کرائیں۔ اللہ تعالیٰ کی مدد اورنصرت سے ہم عوامی مسائل حل کریں گے اور ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔ پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانا جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد ہے۔ اللہ کا نظام اللہ کی زمین پر نافذ ہو گا توہمارے مسائل حل ہوں گے۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اس کے حصول کا مقصد یہاں کے باسیوں کو اسلامی نظام سے روشناس کرانا تھا، مگر تاحال ہم یہ منزل حاصل نہیں کر سکے۔ اب ہمارے پاس موقع ہے کہ اس مقصد کے لیے محنت کریں اور اللہ کی عدالت میں سرخرو ہوں۔پی ٹی آئی نے نہ صرف ماضی کے حکمرانوں کے طور طریقوں اور پالیسیوں کو جاری رکھا بلکہ کئی میدانوں میں مزید گل کھلائے۔ کرپشن حکومتی اداروں میں سرایت کر چکی ہے۔ احتساب کے نام پر ایک تماشا جاری ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی سے لے داخلی معاملات تک سب کچھ فکس کرنے کی ضرورت ہے۔ منصورہ میں عوامی وفودسے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومتی جھوٹ کے برعکس بے روزگاری کی شرح 16 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سوا 2ارب ڈالر کراس کرگیا ہے۔ حکمران بے بسی کی حالت میں ہاتھ پائوں مار رہے ہیں، مگر انھیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا۔ مافیاز کی لڑائی میں عوام رُل گئے۔ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھی ایلیٹ کلاس نے معیشت کی گاڑی کو بیک گیئر پر ڈالا ہوا ہے۔ پیٹرول پر ٹیکسز نہ لینے اور مہنگائی کی شرح خطے کے دیگر ممالک سے کم ہونے کے حکومتی دعوؤں میں بھی کوئی صداقت نہیں۔ اشرافیہ کو عوام کی حالت زار کا کبھی ادراک نہیں ہوا۔ زمینی حقائق کے برعکس ڈھٹائی سے جھوٹ بولا جاتا ہے۔ ملک میں کروڑوں لوگوں کوپینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ عدالتوں میں انصاف نہیں اور اسپتالوں میں غریب کے لیے علاج نہیں۔ حکومت اشیائے خورونوش ، پیٹرول، سی این جی، ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ ہر سطح پر لڑے گی۔ سراج الحق نے حالیہ اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایم فل ڈگری ہولڈرز سمیت لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں اور یہ صورت حال انتہائی خطرناک حالات کی نشاندہی کر رہی ہے۔بے روزگاری اور مہنگائی کے سیلاب نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب والدین زندگی کی ساری کمائی لگا کر اپنے بچوں کو یونیورسٹیز، کالجز تک پڑھاتے ہیں، مگراعلیٰ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد بھی نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملتیں۔ ایسے لوگوں کو اقتدار پر براجمان ہونے کا کوئی حق نہیں جو عوام الناس کے مسائل حل کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ برسہا برس سے قوم کی گردنوں پر سوار ایک مخصوص طبقے نے ملک کا ستیا ناس کردیا ہے۔ ان لوگوں کو گھر بھیجنا ہو گا اور اس کے لیے قوم کو پرامن جمہوری جدوجہد کرنا ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ چند خاندانوں نے سیاست اور معیشت پر قبضہ کیا ہوا ہے اور ملک کو اسلامی نظریے اور ترقی سے محروم رکھا ہے۔ ڈومیسٹک وائلنس بل ہمارے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔ غیر اسلامی قانون سازی کر کے ملک کی نظریاتی اساس سے کھیلا جا رہا ہے۔