لندن(خبر ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان ہاؤس لندن میں برطانوی پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ افغانستان کی معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔دوران خطاب وزیر خارجہ نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ امریکا افغانستان کو 9 ارب ڈالر جاری کرے۔شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ پاکستان امدادی سرگرمیوں کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے ،افغان عوام کی امداد کے لیے تعاون کررہے ہیں، برطانیہ افغانستان سے رابطہ کرے وہاں انسانی المیہ جنم لینے کو ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اکیلا افغان مسئلے کو حل نہیں کرسکتا ہے۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں، مغربی میڈیا چاہے تو آکر دیکھ لے، مغرب ہمیں افغانستان بحران کی آڑ میں قربانی کا بکرا بنانا چاہتا ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 30ارب ڈالر کی ترسیلات زر وطن آئیں،افغانستان کے منجمد اثاثوں کو کھولا جائے، افغان عوام کو آج مالی و انسانی امداد کی ضرورت ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں ممبران برطانوی پارلیمنٹ سے کہوں گا کہ وہ افغانستان کے مسئلے کو پارلیمنٹ میں ضرور اجاگر کریں۔افغانستان میں جو عدم استحکام آپ کو نظر آ رہا ہے وہ سابق کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے 34صوبوں میں طالبان کو کسی مزاحمت کا سامنا نہ کرنا پڑا۔وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے،افغانستان میں ایک انسانی بحران جنم لے رہا ہے اگر اس کا فوری تدارک نہ کیا گیا تو مہاجرین کی یلغار کا سامنا کرنا پڑے گا۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے برطانوی پارلیمنٹ کے ہاوس آف کامنز کی خارجہ امور اوردفاعی کمیٹیوں کے سربراہان نے پیر کو لندن میں ملاقات کی۔وفد کی سربراہی ٹام ٹگن ڈاٹ اور ڈیفنس کمیٹی کے سربراہ ٹوبیاس ایلووڈ کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے برطانوی پارلیمنٹیرینز کو افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور برطانیہ کی سوچ میں ہم آہنگی ہے،دونوں ممالک افغانستان میں قیام امن چاہتے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے اور عالمی برادری کو افغانوں کو انسانی بحران سے بچانے کیلیے آگے بڑھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سے افغان مہاجرین کی یلغار سمیت کئی مسائل سر اٹھائیں گے۔وزیر خارجہ نے برطانوی پارلیمنٹیریرینز کو بھارتی قابض افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہم نے بھارتی قابض افواج کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم پر 131 صفحات پر مشتمل “ڈوزئیر”جاری کیا ہے جس میں بھارتی افسران کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں،ہم نے ٹھوس شواہد دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں تاکہ وہ خود ان حقائق کو جانچ سکے۔