شمس الرحمن سواتی صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان نے گوجرانوالہ میں مزدور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزدور اور کسان اس وقت سخت پریشان ہیں۔ موجودہ ظالمانہ نظام مزدوروں، کسانوں سے انتقام لے رہا ہے۔ اس وقت کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے غریب یعوام کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا محال ہوگیا ہے۔ ساڑھے 7 کروڑ مزدوروں میں سے لیبر قوانین اور سماجی تحفظ کے قوانین، سوشل سیکورٹی، EOBI، WWF کا دائرہ محدود ہے۔ 7کروڑ مزدور لیبر قوانین اور سوشل سیکورٹی سمیت دیگر سماجی تحٖظ کے قوانین سے محروم ہیں۔ فارمل سیکٹر کے مزدوروں کو ٹھیکیداری نظام کی بھینٹ چڑھا دیا ہے اور 6 کروڑ انفارمل سیکٹر کے دہاڑی دار مزدور پہلے ہی بیگار کیمپ جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ مزدوروں کو مستقل ملازمتوں سے محروم کردیا گیا ہے۔ ٹریڈ یونین کا حق چھین لیا گیا ہے۔ سماجی تحفظ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ رجسٹریشن کا سرے سے کوئی نظام ہی نہیں ہے۔ حکومت اپنی اعلان کردہ کم از کم تنخواہ جو کہ کسی بھی حوالے سے ایک چھوٹے گھرانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ اس پر بھی عمل درآمد نہیں کراسکتی۔ اس ملک کا سرمایہ کار وہ بھوکے ننگے، تعلیم علاج سے محروم مزدوروں کی محنت سے اپنی تجوریاں بھر رہا ہے اور اسے اپنے اس سرمایہ میں اضافے کی اصل بنیاد مزدوروں کو اہمیت بلکہ ان کے انسانی حقوق تک کا خیال نہیں ہے۔ اور حکومت کے مانیٹرنگ رجسٹریشن، ویلفیئر، سماجی تحفظ کے تمام ادارے اپنی اہلیت کھو چکے ہیں اور مزدوروں کو ظالم سرمایہ داری نظام کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ اب مزدوروں کو ظلم کے اس نظام کے خلاف اٹھنا ہوگا۔ کنونشن سے لیبر ونگ گوجرانوالہ کے صدر رانا عبدالجبار، جنرل سیکرٹری ناصر خان مروت، NLF گوجرانوالہ زون کے صدر فرہاد حسین شاہ، NLF پنجاب وسطی کے صدر امین منہاس اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔