کوئٹہ : میڈیکل کالجز ٹیسٹ کیخلاف احتجاج میں شریک طالبہ جاں بحق

169

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) کوئٹہ میں میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج میں شریک ایک طالبہ کی موت ہوگئی۔ سوشل میڈیا پر خبر پھیلائی گئی کہ طالبہ کی پولیس کے تشدد سے زخمی ہوئی تھی تاہم اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمد زوہیب الحق کا کہنا ہے کہ جس وقت طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی تھی اس وقت خواتین یا طالبات موجود نہیں تھیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنمااورہانی بلوچ کے کزن اورنگزیب بلوچ نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رشتہ دار طالبہ کی موت کسی تشدد سے نہیں بلکہ قدرتی طور پر ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں جس کی ہم تردید کرتے ہیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ظریف )کے رہنماظریف بلوچ نے بتایا کہ کوئٹہ کی رہائشی ہانی بلوچ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں انگریزی لٹریچر کی طالبہ اور ان کی تنظیم کی متحرک کارکن تھی۔وہ بلوچ طلبہ کے حق میں احتجاج میں باقاعدگی سے شریک تھی۔ 23 تاریخ کو احتجاج کے دوران ان کی طبیعت خراب ہوئی انہیں الٹیاں بھی آئیں جس پر انہیں زور دے کر گھر بھیجا گیا۔ اگلے دن گھر میں ہی ان کی موت ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہانی بلوچ کی طبیعت پہلے ہی خراب تھی اس کے باوجود وہ احتجاج میں شریک ہوتی تھیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ، وزیرداخلہ بلوچستان ضیااللہ لانگو نے طالبہ کی موت سے متعلق بے بنیاد خبریں پھیلانے کی مذمت کی ہے۔