نیویارک(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کو کامیابی دراصل اشرف غنی اور ان کی انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ملی۔نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ افغانستان کی نئی سیاسی پیش رفت سے متعلق غلط فیصلے کیے گئے تو حالات بگڑ سکتے ہیں،اثرات پوری دنیا میںمحسوس کیے جائیں گے ،اگر امریکا نے پاکستان کی بات پر توجہ دی ہوتی تو نتائج اس کے برعکس ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ترقی کے لیے اربوں ڈالر آئے لیکن ان کا کچھ معلوم نہیں ہے،وہ ہوا میں اڑ گئے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے عوام امن کے خواہش مند تھے اور ہیں جو اشرف غنی اپنے دور اقتدار میں نہیں دے سکے، میری نظر میں افغان عوام کا جھکائواس طرف ہوگا جہاں انہیں امن کی امید ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام سے افغانستان کا معاملہ زیر بحث آیا اور دونوں اطراف سے افغانستان میں مربوط حکومت پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کے معاملے میں دھمکی سے نہیں بلکہ صبر و تحمل، آمادگی اور تبادلہ خیال پر مبنی حکمت عملی ہونی چاہیے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا کہ اگر افغانستان کی نئی سیاسی پیش رفت سے متعلق غلط فیصلے کیے تو حالات بگڑ سکتے ہیں، اس کے اثرات محض افغانستان یا پاکستان نہیں بلکہ خطے سے نکل کر دوسرے ممالک میں بھی محسوس کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق یہ ملاقات اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرمیں ہوئی۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی مخدوش صورتحال سے آگاہ کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ بھارتی اقدامات، علاقائی و عالمی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا جس میں انسانی حقوق کی سنگین، منظم اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں، جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور بھارتی قابض افواج کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کی تفصیلات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ،سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کو پس پشت ڈالتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرانے، 5 اگست2019ء کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی واپسی اور کشمیریوں کو ان کے جائز حق حق خود ارادیت کے حصول کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو فوری انسانی و مالی مدد کی فراہمی اور امن و استحکام کے فروغ کے لیے فوری اقدام اٹھائے۔