دادو (نمائندہ جسارت) مقامی لوگوں کا تیل و گیس نکالنے والی کمپنی سے بنیادی حقوق مانگنا جرم بن گیا، احتجاج کرنے والے 60 سے زائد مظاہرین پر کمپنی نے دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا لیا، سماجی تنظیم نے سخت مذمت کرنے سمیت مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کردیا۔ تحصیل جوہی میں تیل اینڈ گیس نکالنے والی کمپنی او پی پی ایل انتظامیہ کی مقامی لوگوں سے ظلم و زیادتیوں کیخلاف سماجی تنظیم سندھ عوامی ستھ ضلع دادو کے رہنماؤں خادم حسین چانڈیو، جی ایم پنہور، غفار جمالی، نور نبی بگھیو و دیگر نے سخت احتجاج کرنے کے بعد دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوسی پیر مشائخ، مراد آباد، کمال خان اور دیگر علاقوں کے چاروں اطراف میں 5 کلومیٹر تک تیل گیس نکالنے والی کمپنی او پی پی ایل جو 1998ء سے علاقے سے تیل گیس نکال رہی ہے کمپنی کے خارج ہونے والے زہریلے کیمیکل کے باعث علاقہ مکین کینسر سمیت دیگر خطرناک امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں، کمپنی پیداوار کا ایک فیصد علاقے کی ترقی اور مقامی لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہے، گزشتہ دنوں مقامی لوگوں نے کمپنی کی جانب سے معاہدے کے مطابق علاقے میں اسپتال، اسکول، راستوں سمیت دیگر سہولیات کی عدم فراہمی پر احتجاج کرکے اپنے جائز حق مانگنے والے 60 سے زائد مقامی لوگوں کو خاموش کرنے اور ان کی آواز دبانے کے لیے ان پر او پی پی ایل کمپنی انتظامیہ نے دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروالیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر دادو سمیع نثار شیخ اور پولیس مقامی لوگوں کو جائز حقوق فراہم کروانے کرنے کے بجائے کمپنی کی پشت پناہی کرکے مقامی لوگوں کو خاموش کرنے کے لیے ان پر جھوٹے دہشت گردی کے مقدمات درج کروائے جارہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ، کمشنر حیدر آباد اور دیگر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں پر کمپنی کی جانب سے درج کروا گیا جھوٹا مقدمہ ختم کرکے حقوق فراہم کیے جائیں۔