افغان مشن کی تکمیل کے بعد امریکا سے وسیع البنیاد تعلقات چاہتے ہیں‘ شاہ محمود

246

نیو یارک(صباح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے افغان مشن کی تکمیل کے بعد پاکستان، امریکا کے ساتھ مزید کثیرالجہتی اور وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے،افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہ دہرائی جائے، عالمی برادری افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام کی ترغیب دے۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے امریکا اہم شراکت دار ہے۔امریکا اب بھی ہماری سب سے بڑی برآمدی منڈی اور غیر ملکی ترسیلات زر کا بڑا ذریعہ ہے۔ امریکا نے افغانستان میں اپنا بنیادی مقصد حاصل کر لیا ہے۔افغانستان میں امریکی فوجی مشن کے بعد دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 11 ستمبر کے دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان اور امریکا نے القاعدہ کی بنیادی قیادت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا‘پاکستان، امریکا کے ساتھ مزید کثیرالجہتی اور وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے، 9/11 کے دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان اور امریکا نے ملکر دہشت گردی کے خلاف جنگ کی‘ ہم پاک امریکا تعلقات میں تجارت ، سرمایہ کاری ، اور عوامی سطح پر تعلقات کے حوالے سے نئے امکانات کے متلاشی ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک افغان سرحد کے دونوں اطراف روزگار اور معاشی خوشحالی کے حصول اور افغان عوام کو اپنے ملک کی تعمیر نو میں مدد دینے کیلیے پاکستان، امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا متمنی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن یہ ذمے داری بھارت پر ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔ ہمیں توقع ہے کہ عالمی برادری حق خود ارادیت اور آزادی کے نادر اصولوں کو کشمیر میں سیاست کی نذر نہیں ہونے دے گی ۔