اسلام آباد(آن لائن )قومی اسمبلی اجلاس میں رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اربوں روپے روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے اور نااہل حکومت جواب دینے کو تیار نہیں جبکہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں عوام سے 193 ارب روپے سے زاید اضافی وصولیوں پر ذمے داران نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ ٹیرف میں کمی صارفین کو کو نیپرا نوٹیفکیشن کے مطابق ایندھن کی لاگت میں ایڈجسٹمنٹ کے زریعے واپسی کی جاتی ہے جبکہ ایندھن کی لاگت میں ایڈجسٹمنٹ پر صارفین کو ٹیکسی بھی واپس کیے جاتے ہیں ٹیکس لگایا جانے والا ایڈجسٹ ایبل ہے ۔علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ نیپرا کا بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے جبکہ بجلی چوری، لائن لاسز کے نام پر عوام سے اضافی بلز وصول کیے جاتے ہیں، بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری کے لیے نیپرا کوئی کام نہیں کر رہا ،جس پر وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بجلی ترسیل کا نظام بہتر بنانے کے لیے 20ارب روپے مختص کیے ہیں،بجلی ترسیل کے نظام میں بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،3 سال میں لائن لاسز کم اور بلوں میں ریکوری میں اضافہ ہوا ہے۔