نیویارک(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں شرکت کے لیے وفد کے ساتھ نیویارک پہنچ گئے جس کے دوران پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر دنیا پر زور دے گا کہ وہ افغانستان میں معاشی تباہی کو روکے۔وزیر خارجہ مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس بلائیں گے۔شاہ محمود قریشی نیویارک میں قیام کے دوران پاکستانی امریکن کمیونٹی سے ملاقات کریں گے۔شاہ محمود قریشی دورے کے دوران جنرل اسمبلی کے صدر، سیکرٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنمائوں سے بھی ملاقات کریں گے۔وزیر اعظم عمران خان 24 ستمبر کو اسلام آباد سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔عمران خان 30 عالمی رہنمائوں کی کانفرنس میں بھی ورچوئیلی شرکت کریں گے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ ہمیں افغانستان کو مستحکم کرنا ہے،پاکستان افغانستان میں معاشی تباہی کی روک تھام کے مطالبے کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھائے گا ،جو اس معاملے پر سیاست کرنا چاہتا ہے وہ سیاست کر سکتا ہے لیکن ہر کوئی اقتصادی تباہی کے نتائج سے واقف ہے ،معاشی تباہی سے انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں پاکستان کی ترجیحات اس مشکل وقت میں اس کی اپنی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینا ہوں گی ،پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر اوربھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر خدشات کو اجاگر کرے گا ،ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کو احساس ہو کہ اس صورتحال سے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے ۔