اسلام آباد(آئی این پی+صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اتنی فوج نیوزی لینڈ میں نہیں ہوگی جتنی ہم نے ان کی سیکورٹی پر لگائی تھی۔اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ19اور 20 صفر کو شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر صوبوں کی مدد کے لیے پاک فوج اور رینجرز تعینات ہو گی، اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں کی درخواست پر موبائل فون سروس بھی معطل رہے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کے شوقین ہیں، وزیر اعظم نے ورلڈ کپ پاکستان کو دیا، میں اس وقت وزیر کھیل تھا، اپوزیشن نیوزی لینڈ کی ٹیم واپسی کا الزام ہم پر لگا رہی ہے، شیشے کے گھر میں بیٹھ کر ہم پر تنقید نہ کی جائے، کابینہ نے پہلی مرتبہ کسی کرکٹ ٹیم کو فوج کی سیکورٹی فراہم کی،اتنی فوج نیوزی لینڈ میں نہیں ہو گی جتنی ہم نے ان کی سیکورٹی پر لگائی تھی، ہمیں کسی سے کچھ جاننے کی ضرورت نہیں،ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں، فائیو آئی اس وقت کہاں تھی جب نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان میں پریکٹس کررہی تھی ،جس ای میل کی بات ہورہی تھی وہ تو بعد میں آئی، ہم سے جو سلوک کیا جا رہا ہے اس کے مستحق نہیں۔شیخ رشیدنے کہا کہ میں اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حکومت کے ساتھ بیٹھے اور بات چیت کرے، اپوزیشن کی جانب سے 52جلسوں کے انعقاد کا مطلب ہے کہ یہ الیکشن کی تیار ی میں نکل آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے بارڈر کے دورے سے بھارت کو کیا تکلیف ہے، میرا دورہ جنگ کے لیے نہیں بلکہ امن کے لیے ہے، بھارت کے پاس 2 ہی خبریں ہیں ایک شیخ رشید اور دوسری طالبان، دشمن پاکستان کو ہائبرڈ وار اور انٹرنیشنل میڈیا کے ذریعہ نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پاکستان کے تمام بارڈرز محفوظ اور پر امن ہیں اور کسی جگہ کوئی ٹینشن نہیں۔علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ ر شید نے کہاکہ ہم طالبان کوقومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں جس طرح افغان طالبان نے معافی دی ہم بھی ایسا ہی کرسکتے ہیں مگر ان 321 طالبان کو چھوڑ کر جنہوں نے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کیں۔