لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومت اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی بجائے اداروں پر حملہ آور ہے ۔الیکشن کمیشن پر حملوں کی تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی حکومت ڈیجیٹل دھاندلی کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بضد ہے ۔بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق صدارتی آرڈنینس کو مسترد کرتے ہیں حکومت کی نالائقی اور نا اہلی کرونا سے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہی ہے ۔ملک میں بے روزگاری ،مہنگائی کی وجہ سے معاشی بدحالی کے زلزلے کی گرفت میں ہے جس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔حکومتی ٹیم مافیا زپر مشتمل ہے جس کو عوام کی کوئی فکر نہیں ۔جماعت اسلامی کی تیار کردہ انتخابی اصلاحات کے ذریعے الیکشن کو صاف اور شفاف بنایا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر کے علاقے تور منگ درہ میں گذشتہ روز پیش آنے کے واقع میں جاں بحق افراد کی تعزیت اور دعا کے موقع پراور تیمرگرہ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی عبد الوسع اور نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ کے پی عنایت اللہ خان بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے منشور اور وعدوں پر بلکل عمل نہیں کیا بلکہ اب تک اس کی طرف سے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات ان کے منشور کے خلاف اور بر عکس ہیں۔پی ٹی آئی کا تین سالہ دورہ حکومت عوام کی محرمیوں ،مایوسیوں اور پریشانیوں کی داستان ہے ۔مہنگائی میں ریکارڈ اضافے نے غریب عوام کا دن کا چین اور رات کا سکون چھین لیا ہے عام آدمی کے لیے دو وقت کی روٹی اور اشیائے ضروریہ پوری کرنا نا ممکن ہو گیا ہے۔آٹا،بجلی،چینی،گھی،پیٹرول ،گیس کی قیمتوں میں بار بارظالمانہ اضافہ کیا جارہا ہے۔ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں پچاس سے پانچ سو فیصد تک اضافہ ایک جان لیوا عمل ہے۔حکومت نے نا صرف مافیاز کو نوازا بلکہ کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرپشن میں ریکارڈ اضافے میں تبدیل ہو گیا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کا الیکشن کمیشن اور میڈیا کے حوالے سے رویہ نا قابل فہم ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔حکومتی وزراء کی طرف سے الیکشن کمیشن جیسے ادارے پر آئے روز تنقید الیکشن کمیشن کو کنٹرول کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی آمرانہ سوچ کی عکاس ہے ہم اس غیر ضروری ادارے کو مسترد کرتے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ یہ آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے لیے سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظور کردہ 57 قوانین اور 68 صدارتی آرڈنینس میں کوئی ایک بھی عوام کے بنیادی حقوق ،بے روزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے حوالے سے نہیں ہے۔بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق صدارتی آرڈنینس سے290 ارب روپے کے مزید ٹیکس لگائے جا رہے ہیںآرڈنینس نیپرا کو اختیار دے گا کہ وہ کابینہ کو بائی پاس کر کے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرے بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے اضافے کے زریعے 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا جس کو ہم مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بجلی،ڈیزل،پیٹرول،ایل پی جی،اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک وائیلنس بل آئین اور شریعت کے خلاف ہے ہمارے کلچر ،تہذیب اور خاندانی نظام پر حملہ ہے عرصہ داراز سے مغربی ممالک کی یہ سازش ہے پاکستان میں خاندانی نظام تباہ ہو اور گھر کا سربراہ اس کے بچوں اور بیوی کے سامنے مجرم بنا کر پیش کیا جائے اس بل کے ذریعے خاندان کو جوڑنے کی بجائے توڑنے کی کوشش کو تقویت ملے گی ۔حکومت آئین اور شریعت کے خلاف کسی بھی قانون سازی سے باز رہے اور ایسے تمام قدامات جن کی ہمارے آئین میں کوئی گنجائش نہیں ان کو فوری طور پر واپس لیں۔ سراج الحق نے کہا کی 17 اکتوبر کو جماعت اسلامی بے روز گار نوجوانوں کے ساتھ اسلام آباد میں ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ یاد دلانے اور ظالمانہ مہنگائی کو ختم کروانے کے لیے احتجاج کرے گی ۔جماعت اسلامی حقیقی معنوں میں اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے عوام کے حقوق اور مسائل کے حل لیے اپنی جد وجہد جاری رکھے گی۔اب وقت آگیا ہے کہ عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کرتے ہوئے اس کو ووٹ اور سپوٹ دے تاکہ ہمارا ملک ایک فلاحی،خوشحال اور اسلامی ملک بن سکے۔