اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے‘ اجتماعیت کا حامل سیاسی تصفیہ افغانستان میں قیام امن، خطے کے امن و استحکام اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینیڈا کے وزیر خارجہ مارک گارنیو سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی معاشی و انسانی معاونت کے لیے آگے بڑھے‘ پاکستان افغانستان میں انسانی المیے کے پیش نظر افغان عوام کو ہوائی اور زمینی راستوں سے امدادی سامان کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ وزیر خارجہ نے کینیڈین وزیر خارجہ کے ساتھ ہملٹن کینیڈا میں پاکستانی کینیڈین شہری کی ہلاکت اور اس کے63 سالہ والد فقیر علی کے اغواکا معاملہ اٹھایا۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے مخدوم شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لیے کینیڈین حکومت معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ہفتے کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملکی، افغان اور عالمی حالات کے حوالے سے ملاقات کی۔