کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ قوم کو مہنگائی سے نجات چاہیے تو پی ٹی آئی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔بجلی کے بلوں میں 35 فیصد تک انکم ٹیکس کی وصولی سے متعلق صدارتی آرڈیننس پر تنقید کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی کے بلوں میں 35 فیصد تک انکم ٹیکس کے نفاذ کے بعد پانی سر سے اونچا ہوچکا ہے، عوام موبائل فون کارڈ سے لے کر عام ضروریات اشیا تک بلواسطہ ٹیکسوں کی صورت میں پہلے ہی اربوں روپے قومی خزانے میں جمع کروارہے ہیں، پیٹرول کے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے فیکٹریوں کی پیداواری لاگت میں ہونے والا اضافہ عام آدمی کے بجٹ کو مزید متاثر کرے گا، اگر ٹیکس لگانا ہے تو عمران خان اپنے امیر دوستوں پر لگائیں جنہیں ٹیکسوں میں اربوں کھربوں روپے کی چھوٹ دی گئی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے مہنگائی کو پاکستان کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بنادیا، بجلی کے 10 ہزار روپے تک کے بلوں پر پانچ اور 20 ہزار تک کے بلوں پر 10 فیصد انکم ٹیکس مسترد کرتے ہیں، قوم فیصلہ کرلے کہ اگر مہنگائی سے نجات چاہیے تو پی ٹی آئی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔ مہنگائی کے خلاف ملک بھر کے عوام کمر کس کر باہر نہ نکلے تو عمران خان کے عوام پر حملے نہیں رکیں گے۔علاوہ ازیںبلاول زرداری نے سید خورشید احمد شاہ کی نیب مقدمات میں 2 سال سے جاری اسیری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر پارلیمنٹرین کو جھوٹے کیس میں جیل میں رکھنا اور ان کے اہلخانہ کو جھوٹے مقدمات میں گھسیٹنا سلیکٹڈ حکمرانوں کے بدترین انتقام کی واضح مثال ہے۔ خورشید احمد شاہ علیل اور بے گناہ ہیں، انہیں بلاتاخیر رہا کیا جائے۔ امید ہے، عدالتیں سید خورشید احمد شاہ اور سکھر کی عوام سے انصاف کریں گی۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکمرانوں کا احتساب کی آڑ میں انتقام وہ بدبودار لاش ہے، جسے اب دفن کیا جانا چاہیے۔