اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرسوال کا جواب نہ دے سکے۔ اسد عمر سے میڈیا گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا
کہ پیٹرولیم مصنوعات قیمتیں بڑھیں تو وزیر نہیں رہوں گا، جس پر اسد عمر نے کہا میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ڈالر کی قیمت کم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا آخری نکتہ ایکس چینج ریٹ مینجمنٹ تھا، معاہدے کے تحت ڈالر کی قدر میں مارکیٹ کے مطابق اتار چڑھاؤ آنا چاہیے۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا ایکس چینج ریٹ کو فری فلوٹ ہونا چاہیے، جس پر ہم نے کہا تھا پاکستان جیسے ملک میں اسپن ٹریڈ اور مارکیٹ مینوپلیشن ہو سکتی ہے، فنڈامینٹل کی بنیاد پر کرنسی کمزور ہوتی ہے تو اسٹیٹ بینک کو مداخلت کرنی چاہیے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت کی ویلیو کی معلومات میرے پاس نہیں۔