کے ایم سی اپنا کام کررہی ہے نہ کے الیکٹرک ،عدالت عظمیٰ

198

اسلام آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ نے کراچی میونسپل کارپوریشن اور کے الیکٹرک کے درمیان واجبات کی ادائیگی پر تنازع کے کیس میں لوکل گورنمنٹ کراچی کو تنازعات کے حل کے لیے کمیٹیز اور ذیلی کمیٹیز بنانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ کمیٹیز اور ذیلی کمیٹیز کے ایم سی کے ریونیو جنریشن،مسائل اور تنازعات کا مستقل حل نکالیں ۔ قائم قام چیف جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کے ایم سی اور کے الیکٹرک اپنا کام ہی نہیں کر رہے ہیں،کوئی نہیں چاہتا کہ کراچی جیسے شہر میں اندھیرا ہو۔عدالت عظمیٰ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں کراچی میونسپل کارپوریشن اور کے الیکٹرک کے درمیان واجبات کی ادائیگی پر تنازع کے کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اداروں کے درمیان کے تنازعات سننے نہیں،قانونی مسئلے حل کرنے بیٹھی ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر کے الیکٹرک کو 433ملین کی ادائیگی کی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کے الیکٹرک کو انرجی بل ادا کرنا کے ایم سی کا کام ہے، سندھ حکومت صرف فنڈز دینے کی پابند ہے، کے ایم سی کو اپنا ریونیو خود بنانا ہوتا ہے،کے ایم سی اور کے الیکٹرک کو اپنے معاملات مل بیٹھ کر حل کرنے چاہییں۔وکیل کے الیکٹرک نے کہا کہ کے ایم سی کو تجویز دی ہے کہ ایسی اسٹریٹ لائٹس لگائیں جو آٹو میٹک آن آف ہوں، سندھ حکومت کے 433ملین ادائیگی کے بعد بھی 936ملین باقی ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ موجودہ کیس میں کوئی قانونی نقطہ نہیں صرف عدالتی وقت ضائع کیا جارہا ہے، کے ایم سی کو معلوم ہی نہیں اس نے کتنے واجبات ادا کرنے ہیں،ہم یہاں پیسے اور کاروباری مسئلے حل کرنے نہیں بیٹھے،بدقسمتی سے ملک میں میونسپل کارپوریشنز کا برا حال ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کر دی ۔