اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی خیبر پختونخوا سرتاج احمد خان کا سارک چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار علی ملک، نائب صدر سینیٹر حاجی غلام علی کے ساتھ اسلام آباد میں سارک اور پاک افغان ایکسپو سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ ایف پی سی سی آئی کے صدر ناصر حیات مگوں، ایف پی سی سی آئی خیبر پختونخوا کے نائب صدر زاہد شاہ، سابقہ صدر میاں انجم نثار کی سرپرستی میں پاک افغان تجارت، سینٹرل ایشیائی اور سارک ممالک کے درمیان تجارتی و کاروباری روابط کو مزید بڑھانے پر ایف پی سی سی آئی بھی موثر انداز میں کام کررہے ہیں۔ کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان نے صوبے میں بننے والے 11اکنامکس زونز، ٹورزم زونز اور بارڈر اسسٹیشنز کے حوالے سے بتایا، بالخصوص چترال میں ارندو کے مقام پر پاک افغان بارڈر اسٹیشن کی تعمیر اور اس کے دو طرفہ تجارتی فوائد سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ گرم چشمہ شاہ سلیم بارڈر اسٹیشن کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہو ا اور اس بارڈر کے کھلنے سے مستقبل قریب میں سینٹرل ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط استوار کرنے اور ان ممالک تک تجارتی سرگرمیوں کے فروع کے لیے اقدامات زیر بحث آئے۔ اس کے علاوہ افغانستان میں تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال میں پاک افغان تجارت کو مزید فروع دینے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان نے صدر سارک افتخار علی ملک اور نائب صدر سینیٹر حاجی غلام علی کو افغان ایکسپو کے سلسلے میں آگاہ کیا اور اسے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق منعقد اور کامیا ب بنانے کے لیے معاونت و سرپرستی کی درخواست کی۔ اس موقع پر صدر و نائب دصر سارک چیمبر نے بزنس کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی سارک چیمبر کے حوالے سے جو مشکلات ہیں، انہیں حل کرکے ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروع میں بھر پور تعاون کریں۔