گھر کی نعمت ( نظم)‬

10928

پتھر،مٹی،ریت اورسریا
اینٹ سیمنٹ لکڑی لوہا
اور بھی کیا کیا مال مسالہ
اس میں ملایا اسے جمایا
رات اور دن کی محنت سے پھر
چھپر سب کے سر پہ آیا
رحم وکرم کا ہے جو سایا
گھر کی صورت سب کو بھایا
لازم ہے سب اس کو بسائیں
پیار کے پھول کھلاتے جائیں
اسے بچا کے اسے سجائیں
ڈالیں سب ہی پیار کا حصہ
جذبوں کے اظہار کا صدقہ
رشتوں کے اسرار کا حصہ
سب کے ہی کردار کا حصہ
اونچا ہے سردار کا رتبہ
نگراں ہے جو گھر میں سب کا
نائب جس کی صنف نازک
لے گی جو گھربار کا ذمہ
امی ابو باجی بھیا
دادا دادی پھوپھی چچا
ان کا رشتہ کتنا سچا
بالک سب کا مانیں کہنا
اک دوجے کا ساتھ نبھائیں
ہاتھ بٹاکر لیں وہ دعائیں
امن و اماں کا ہے یہ رستہ
دکھ میں سکھ میں ملتے رہنا