لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے بے نظیر کالج آف نرسنگ کے طلبہ اور طالبات کی جانب سے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر مطالبات کے حق میں یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف یونیورسٹی گیٹ کے آگے احتجاجی مظاہرہ کرکے مین گیٹ بند کردیا، پوائنٹ بس سمیت دیگر گاڑیوں کو اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا، مظاہرین نے یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے پرنسپل کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر طلبہ اور طالبات عنایت بنگلانی، امان اللہ خشک، صنم چانڈیو، سلمیٰ چانڈیو، لقمان شاہ، ایاز زہری اور دیگر نے بتایا کہ شہید بے نظیر بھٹو کالج آف نرسنگ چانڈکا کیمپس آریجا کے امتحانی کنٹرول جہاں ایم بی بی ایس، فارمیسی اور بی ڈی ایس والوں سے سیمسٹر کے امتحانات لیے گئے ہیں، وہاں پر نرسنگ کے اسٹوڈنٹس کے امتحان نہیں لے رہے ہیں، ہم تین سال گزرنے کے باوجود ابھی تک فرسٹ ایئر میں ہیں، دو سال ہمارے ضائع کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نرسنگ کے کالجز، لمس، جناح، ڈاؤ اور دیگر کالجز میں آن لائن اور فزیکل امتحان لے کر طلبہ کا وقت بچایا گیا، پھر بینظیر بھٹو کالج آف نرسنگ کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کیوں؟ انہوں نے مزید کہا کہ پرنسپل اسٹوڈنٹس کے مطالبات اپنی جگہ پر ان سے ملنا پسند نہیں کررہے جو طلبہ اور طالبات کے ساتھ ناانصافی اور ان کے مستقبل کے ساتھ مذاق ہے، جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ طلبہ اور طالبات نے وی سی شہید بے نظیر بھٹو، امتحانی کنٹرولر، پرنسپل کالج آف نرسنگ سمیت سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ہمارے سیمسٹر کے امتحان لے کر ہماری بے چینی ختم کی جائے۔ دوسری صورت میں 11 ستمبر کو لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔