اسلام آباد (آن لائن)عدالت عظمیٰ نے انسداد دہشت گردی قانون کے اطلاق سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر ریجنل پولیس افسر ( آر پی او) ملتان، انسپکٹر تھانہ بورے والا اور 31 ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہو ئے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے انسداد دہشت گردی قانون کے اطلاق کے لیے از خود نوٹس پر سماعت کی۔دوران سماعت پراسیکوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ فریقین کی صلح کی درخواست آچکی ہے۔ اس دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بورے والا لاری اڈا پر2 فریقین میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد قتل،5 زخمی ہوئے، 2 سال سے واقعے کا چالان داخل نہیں ہوا،تصادم کے واقعے پر کیا دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا،جائزہ لیں گے واقعہ ذاتی دشمنی میں آتا ہے یا انسداد دہشت گردی قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔ دوران سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے انسداد دہشت گردی کا قانون پڑھا ہے، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی قانون کو تھوڑا سا پڑھا ہے، جس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے پراسیکیوٹر جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ قانون کو مذاق بنایا ہوا ہے،قانون پڑھ کر آیا کریں۔