‘پاکستان کی تشویش کا حل کیا جائے گا، درخواست ہے سرحدیں کھلی رکھیں’

360

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان کو جن معاملات پر تشویش ہے ان کو حل کیا جائے گا پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے۔

کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے یقین دہانی کروائی کہ افغان سرزمین پاکستان سمیت کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے پاکستان کی تشویش بجا ہےپاکستان کو جن معاملات پر تشویش ہے ان کو حل کیا جائے گا،۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کاسا گیس پائپ لائن منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا چین نے ہمیں معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے ہماری خواہش ہوگی چین کے بڑے اقتصادی منصوبوں کا حصہ بنیں  افغانستان سی پیک منصوبے میں شمولیت کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطر، ترکی کی معاونت سے کابل ایئرپورٹ بحال کر دیا ہے  کابل ایئرپورٹ سے اندرون ملک پروازوں کا سلسلہ شروع ہوگیا پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے پاکستانی وفد نے ہم سے    سیکیورٹی اور دیگر معاملات پر بات کی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ  نئی حکومت ،معیشت اور امن کی بحالی  پر ہے ہم نے نئی حکومت  میں ہر قابل قبول چہرہ متعارف کرانا  چاہتے ہیں ہمارا افغانستان میں اثر و رسوخ ہے حکمرانی نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پنج شیر کے لوگ بھی افغانستان کا حصہ ہے اور وہ ہمیں عزیز ہیں افغانستان میں امن  کےلیے ہم نے کوششیں  کیں جرگوں اور مذاکرات سے  کامیابی نہ ہوئی تو پنج شیرمیں  طاقت کا استعما ل کیا افغانستان میں کئی جگہوں سے  اسلحہ لے کر پنج شیر میں  رکھا گیاتھا پنج شیر  میں    امن کے لیے   عام معافی کااعلان کرتےہیں ہماری خواہش تھی پنج شیر میں  لڑائی اور جنگ سے گریز  کریں  لیکن   ہمیں   مزاحمت کرنا پڑا، پنج شیر  کےساتھ  بلا امیتاز  سلوک ہوگا،لوگ  قطعا  تشویش میں مبتلا  نہ ہو۔