راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس مشکل وقت میں افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، امید کرتے ہیں دنیا اس مشکل وقت میں افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑے گی
یوم دفاع وشہدا کی مرکزی تقریب جی ایچ کیو میں ہوئی، جس میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی، تینوں سروسز چیف اور کابینہ کے ارکان بھی شریک ہیں۔ تقریب میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی موجود ہیں، جبکہ شہدا کے لواحقین، غازی، حاضر سروس اور ریٹائرڈ عسکری حکام اور جوان بھی تقریب میں شریک ہیں۔
یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن شہدا اور ان کے ورثا کے عز م و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے اپنے پیاروں کی جو قربانی دی اس کی پوری قوم مقروض ہے، آپ کے پیاروں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائے گی، ہم اپنے شہیدوں کو کبھی نہیں بھولے۔
انہوں نے کہا کہ دفاع وطن ایک مقدس فریضہ ہے جو ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، ہر آزمائش میں ہم نے ثابت کیا کہ پاک فوج اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتی ہے، دفاع وطن کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل گئی ہے، پاکستان کی حفاظت وسلامتی کے لیے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، دشمن اگر ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہر محاذ پر تیار پائے گا، ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ایسے منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کی حیثیت کلیدی ہے، کشمیرکی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھیں گے، کشمیر میں بھارت کے 5 اگست کے اقدامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں سیدعلی گیلانی کی طویل جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں افغانستان کوتنہا نہیں چھوڑیں گے، امید کرتے ہیں دنیا اس مشکل وقت میں افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑے گی، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے اور افغانستان میں قیام امن کیلئے دنیا سے ہرقسم کے تعاون کیلئے تیارہیں جب کہ افغان عوام نے جنگ کے دوران بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے، غیرملکی انخلا کے بعد افغانستان میں قیام امن کا ایک موقع ملا ہے، افغانستان میں خواتین سمیت انسانی حقوق کااحترام ہونا چاہیے۔