ڈیلی ویجز اینڈ کنٹریکٹ ایمپلائز ویلفیئر کمیٹی کراچی کے جنرل سیکرٹری علی اختر بلوچ نے کیمیکل فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی کے ذریعے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ تو پہلا حادثہ ہے اور نہ ہی آخری ، اور نہ ہی کوئی اتفاقی حادثہ ہے۔یہ محکمہ محنت اور سرمایہ داری نظام کا شاخسانہ ہے۔ 2012 اور 2021 کے
واقعات پر اب دو چار دن تک یہی تبصرہ ہوگا کہ یہ حکومت کی نااہلی ہے، وزیر محنت استعفیٰ دیں، ورثاء کو معاوضہ دینے، فیکٹری میں احتیاطی تدابیر، سیفٹی کے انتظامات، سانحے کی تحقیقات، محنت کشوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کے مطالبات ہوں گے۔ حادثہ کے زمینی حقائق (سرکار) اور اصلی ملزمان (مالکان) بری ہوجائیں گے۔ ایسے حادثات اور واقعات جو انفرادی طور پر روزانہ لاکھوں محنت کشوں کے ساتھ ہو رہے ہیں ان کا ازالہ کیسے ہوگا؟