ٹھٹھہ، محکمہ فیشریز اور ریونیو کی ملی بھگت سے قدیمی جھیل پر قبضہ

194

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) میرپور ساکرو کے قریب قدیمی جھیل چھچھ میرانخور پر کراچی کے بااثر لینڈ مافیا نے محکمہ فشریز اور ریونیو محکمہ کے عملداروں سے ملی بھگت کرکے جھیل پر قبضہ کرکے چار دیواری بنوا کر ماہی گیروں کا روزگار بھی بند کرکے انکو بے دخل کرنے کی کوشش شروع کردی ہیں جسکی وجہ سے ماہی گیر سخت پریشان ہیں۔ اس سلسلے میں میرپور ساکرو کے قریب قدیمی جھیل میرانخور کے رہائشی ماھیگیروں محمد قاسم میربحر منچھرو۔عبدالل میر بحر منچھرو مکلی میں سخت احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ چھچھ میرانخور قدیمی اور سرکاری جھیل ہے جس پر وہ آبائو اجداد سے لیکر مچھلی مار کر بچوں کے لیے گزر بسر کرتے ہیں، ہمارے پاس محکمہ فشریز کی جانب سے مچھلی مارنے کے لائسنس بھی موجود ہیں مگر کچھ دنوں سے کراچی کے بااثر نواب ریحان مجیب ملکانی نے فشریز محکمہ ٹھٹھہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام مصطفی میمن اور محکمہ ریونیو کے عملداروں سے ملی بھگت کرکے بھاری رشوت کے عوض سرکاری جھیل چھچھ میرانخور کی زمین کے جھوٹے کھاتے بنواکر جھیل پر قبضہ کرکے اور بند لگواکر ہمارا روز گار ختم کرکے ہمیں بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بااثر افراد نے طاقت کے زور پر بند لگواکر تازہ ہونے والی برسات کے پانی کو ہماری آبادی پر چھوڑ دیا ہے جسکی کوئی بھی نکاسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھچھ میرانخور جھیل پر قبضہ کی آگاہی محکمہ فشریز سمیت ضلعی انتظامیہ کو بھی دی مگر کوئی بھی قبضہ گیروں کیخلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبضہ گیروں اور ان کے ساتھیوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور ماہی گیروں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے ورنہ سخت احتجاج کیا جائے گا۔