امریکا کی مزید ایرانی افسران پر پابندیاں

624

واشنگٹن/ تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے 4 انٹیلی جنس افسران پر پابندیاں عائد کردیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق ان افسران نے ایک مبینہ سازش کے تحت نیو یارک سے تعلق رکھنے والی ایک ایران نژاد صحافی کے اغوا کا منصوبہ بنایا گیا تھا اور اس کا مقصد تہران پر تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش کرانا تھا۔ امریکی محکمہ خزانہ نے جمعہ کی شام بتایا کہ واشنگٹن حکومت نے ان 4 ایرانی انٹیلی جنس اہل کاروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن پر ایک ایرانی نژاد امریکی خاتون کو اغوا کرنے کی کوشش کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں پہلی بار اس سال جولائی میں اس امریکی صحافی کو نیو یارک سے اغوا کر کے ایران لے جانے کے ایک مبینہ منصوبے کا انکشاف ہوا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی ان پابندیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا موجودہ اور سابق امریکی حکام سمیت دیگر امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے میں ایرانی دلچسپی کے بارے میں پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایرانی خفیہ ایجنسیوں نے اس امریکی شہری کو امریکا ہی کی سرزمین پر اغوا کرنے کی سازش کی، تاکہ تہران کے خلاف تنقیدی آوازوں کو خاموش کرایا جا سکے۔ امریکا ایک اعلیٰ ایرانی افسر اور اس کے 3 ساتھیوں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے، تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ہم اس طرح کی کوششوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ امریکی حکام کی جانب سے ابتدا میں اس حوالے سے مبینہ متاثرین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی، تاہم بروکلین میں رہنے والی ایرانی نژاد امریکی صحافی مسیح علی نژاد نے جولائی میں بتایا تھا کہ حکام نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ جن افراد کو ایرانی اہل کار مبینہ طور پر نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، ان میں وہ بھی شامل تھیں۔ امریکی محکمہ خزانہ نے امریکا یا امریکی کنٹرول والے کسی بھی خطے میں ایرانی انٹیلی جنس کے ان چاروں اہل کاروں کی تمام املاک منجمد کر دی ہیں اور اب انہیں کسی بھی امریکی شہری کے ساتھ کسی بھی طرح کے لین دین کی اجازت نہیں ہے۔ واشنگٹن میں محکمہ خزانہ نے تنبیہ کی ہے کہ کوئی غیر امریکی شہری بھی اگر ان ایرانی شہریوں کے ساتھ کوئی لین دین کرے گا، تو وہ بھی ان پابندیوں کے دائرہ اثر میں آ سکتا ہے۔ جولائی میں نیو یارک کے جنوبی علاقے کے اسٹیٹ پراسیکیوٹر انڈریو اسٹراؤس نے کہا تھا کہ مشتبہ ایرانی اہل کاروں کا ہدف ایک صحافی اور انسانی حقوق کے ایسے کارکن تھے جو ایران میں آمرانہ طرز حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے 4 شہریوں پر عائد کردہ نئی امریکی پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ تہران حکومت کے مطابق یہ اقدام واشنگٹن کی پابندیاں عائد کرنے کی لت کی عکاسی کرتا ہے۔