تہران(انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے دھمکی آمیز لہجے میں بات کرنے کے خوفناک نتائج برآمد ہوں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایرانی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی پارلیمان اور نئی حکومت مذاکرات میں ایرانی حقوق کے تحفظ کے درپے ہے اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ وہ ویانا مذاکرات کے فریق مقابل عقل و منطق کو پیش نظر رکھتے ہوئے مذاکررات کی میز پر بیٹھیں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ تقریب حلف برداری کے موقع پر یورپی یونین کے اعلیٰ مذاکرات کار اریکامورا سے ہونے والی ملاقات میں کہہ دیا تھا امریکی حکام کو ایرانی قوم کے خلاف دھمکی آمیز لہجے میں بات کرنے کے بجائے مودبانہ انداز میں بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یورپی یونین کے اعلیٰ مذاکرات کار پر واضح کیا کہ ایران کے خلاف دھمکی آمیز لہجے میں بات کرنے کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ تلخ لہجے میں میں بات کرنے کا کوئی نتیجہ نہیں ہماری حکومت منطقی مذاکرات کا خیر مقدم کرے گی۔ویانا میں جاری مذاکرات میں سوچ سمجھ کر شریک ہوئے ہیں اور توقع کرتے ہوئے مقابل فریق بھی عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوچ سمجھ کر بات کریں گے۔ واضح رہے کہ آسٹریا کے شہر ویانا میں یورپی یونین کی ثالثی میں ایران اور امریکا 2015ء کے جوہری معاہدے میں واپسی کے حوالے سے بات چیت کررہے ہیں۔