تبدیلی

725

افغانستان میں تبدیلی آچکی، اب اس کے اثرات پھیل بھی سکتے ہیں، تاہم کابل کے حالات جس قدر پریشان کن ہوں گے اس کے اثرات سے ہم بھی محفوظ نہیں رہ سکتے اس سلسلے میں ضلع باجوڑ میں واقع ایک فوجی چوکی پر افغانستان سے دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے مسلح افواج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوج کی جانب سے دہشت گردوں کی فائرنگ کا موثر جواب دیا گیا جس سے تین دہشت گرد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ پاکستان نے افغان سرزمین سے حملے پر بھرپور احتجاج کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے باجوڑ میں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ نے فائرنگ سے پاک فوج کے دو جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے کہا کہ وطن کے لیے جان قربان کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کو دیا جانے والا موثر جواب اپنی جگہ سہی لیکن یہ اس مسئلے کا مستقل حل نہیں جو افغانستان میں حالات کے بگاڑ کی وجہ سے پیدا ہورہا ہے۔ اس مسئلے کا مستقل حل اسی صورت میں نکل سکتا ہے جب بین الاقوامی برادری اور عالمی ادارے سنجیدگی سے اس مسئلے پر غور کرتے ہوئے تمام فریقوں کو ساتھ بٹھا کر اس حوالے سے مذاکرات کریں اور فریقین کو پابند کریں کہ افغان سرزمین کسی بھی طرح کسی بھی ہمسایہ ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ افغانستان میں امن و امان کے قیام اور سابقہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے لیے راستہ ہموار کرنے کے حوالے سے پاکستان کی کوششیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ خود امریکی انتظامیہ بھی اس
بات کا بارہا اعتراف کرچکی ہے کہ افغان امن عمل کے سلسلے میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا اور اس کی مدد کے بغیر معاملات کو سہولت سے آگے نہیں بڑھایا جاسکتا تھا۔ افغان امن عمل میں جو رخنہ اندازی ہوئی یا ہورہی ہے اس میں کئی ممالک اور غیر ریاستی عناصر مل کر کردار ادا کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں داعش کی خراسان شاخ بھی حرکت میں آگئی ہے اور اس کی طرف سے فی الحال تو افغانستان میں تخریبی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ہے لیکن یہ تنظیم پاکستان میں بھی اپنا اثر رکھتی ہے، لہٰذا پاکستانی سیکورٹی اداروں کو بھی مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔
داعش خراسان کے کابل ہوائی اڈے پر کیے جانے والے دو حالیہ خودکش حملوں میں کیونکہ امریکی فوجی میں مارے گئے تھے اس لیے امریکا اس تنظیم کے لوگوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اتوار کو امریکا نے کابل میں ایک فضائی حملہ کیا جس میں 6 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوئے۔ حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں مبینہ طور پر ایک خودکش بمبار تھا جو کابل ہوائی اڈے پر حملہ کرنا چاہتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، حملہ ہوائی اڈے کے شمال مغربی علاقے میں کیا گیا جس سے دو گاڑیاں اور ایک مکان کا کچھ حصہ تباہ ہوا۔ امریکی فوجی حکام نے اس فضائی حملے پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر، اقوام متحدہ نے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر افغانستان میں خوراک کی فراہمی کے لیے پاکستان سے مدد طلب کر لی۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کو بھرپور معاونت فراہم کرے گا۔ عالمی ادارہ ٔ خوراک افغانستان میں خوراک کی فراہمی کے لیے اپنے معاملات کو پاکستان میں بیٹھ کر چلائے گا۔ اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فوڈ سپلائی آپریشنز کی مشروط اجازت دے دی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، امدادی پرواز میں فوجی سامان لے جانا منع ہوگا۔ عالمی ادارہ ٔ خوراک کو ان آپریشنز کے لیے فیس ادا کرنی ہوگی۔