ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) گھارو کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں قتل ہونیوالے محنت کش صدرالدین ولھاری کے قتل کیس کی ایف آئی آر کے لیے ٹھٹھہ کی عدالت میں 22 اے کی پٹیشن داخل۔ ایس ایس پی، ڈی ایس پی سمیت 6 پولیس اہلکاروں کو فریق بنایا گیا۔ گھارو کے قریب پولیس کے مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونیوالے محنت کش صدرالدین ولھاری کے واقعے کیخلاف ٹھٹھہ کے وکلا کی معرفت سیشن کورٹ ٹھٹھہ میں 22 اے کی پٹیشن داخل کرائی گئی ہے، عدالت نے 4 ستمبر کو متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اس ضمن میں متوفی صدرالدین ولھاری کی خالہ مسمات شریفاں ولھاری کی مدعیت میں ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹرعمران خان، ڈی ایس پی ساکرو غلام رسول سیال، ایس ایچ او گھارو ممتازبروہی، گجو پولیس انچارج لیاقت علی کمھار، علی گل چانڈیو اور دیگر کیخلاف قتل کی ایف آئی آر داخل کرانے کے لیے سیشن کورٹ ٹھٹھہ میں پٹیشن داخل کرائی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ٹھٹھہ بار کونسل کے وکلا کے صدر فرحان شمس میمن، منصوربھرانی، منور بھٹو، قربان علی ھالو، اعظم گوپانگ، شبیر کمھار، کامریڈ گل محمد خشک، احمد حسین، اعجازشاہ پینل کے طور عدالت میں پیش ہوئے اور متوفی کا مفت کیس لڑنے کا اعلان کیا۔