ججز تقرر پر احتجاج، وکلا عدالت عظمیٰ کی کارروائی کا بائیکاٹ کرینگے

147

اسلام آباد (این این آئی) وکلا نے عدالت عظمیٰ میں ججز تقرر پر احتجاج مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا، سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی بحالی کے بعد پہلی مرتبہ وکلا 9 ستمبر کو عدالت عظمیٰ کی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے، چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کردیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وکلا نے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے تقرر پر احتجاج مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس میں سب اہم فیصلہ عدالت عظمیٰ کے بائیکاٹ کا کیا گیا ہے، اس حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی نے رجسڑار سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ تمام وکلا نمائندوں نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے تاہم اس بار وکلا 9 ستمبر کو عدالت عظمیٰ سمیت ملک کی تمام چھوٹی بڑی عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے اور کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔ وکلا کے متفقہ فیصلے پر سپریم کورٹ بار بھی عمل کرے گی اس لیے ہڑتال کے فیصلے کے بارے میں چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کردیا جائے تاکہ 9 ستمبر کو کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ نہ ہو۔ رپورٹ کے مطابق دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان نے 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے جس میں جسٹس مشیر عالم کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہونے والے عہدے پر لاہور ہائیکورٹ کے سنیارٹی کے حساب سے چوتھے نمبر کی سینئر جج جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ لانے پر غور کیا جائے گا۔