عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں تمام فریقوں پر مشتمل عبوری حکومت کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق افغانستان میں نئی حکومت کے لیے ایک درجن نام زیر غور ہیں اورافغان طالبان قیادت نے لویہ جرگہ کے انعقاد کی تیاریاں تیز کردی ہیں۔
جرگہ کی تشکیل کے لیے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے ارکان کے انتخاب جاری ہے۔
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ طالبان قیادت حکومت میں نئے چہرے لانا چاہتی ہے اور ان کی خواہش ہے کہ حکومت میں تاجک اور ازبک قبائلی رہنماؤں کے بیٹے شامل ہوں۔
طالبان ذرائع نے بتایا کہ نگراں حکومت کے لیے نامزد وزرا کا فیصلہ کرنے کے لیے طالبان کی قیادت کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں ابتدائی طور پر عدلیہ، داخلی سلامتی، خارجہ امور اور اطلاعات کے وزرا نامزد ہوں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے طالبان حکومت کے فوری تسلیم کا امکان مسترد کر دیا۔ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکا اور اتحادیوں کو طالبان حکومت تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں شہریوں کے انخلا کے لیے امریکا اپنے سابق دشمن سے قریبی رابطے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسط اگست کے بعد کابل سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد کو نکالا گیا، 12 گھنٹے کے دوران 4200 افراد کو کابل سے نکالا گیا ہے۔