کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کورنگی فیکٹری جلنے میں انتظامیہ بھی قصور وار ہے جبکہ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں کیمیکل کی موجودگی کے باعث آگ تیزی سے پھیلی اور ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے سے ہلاکتیں بڑھیں ہیں، تاہم ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ فیکٹریوں کا فائر آڈٹ کرایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے کئی خاندان اجاڑ دئیے، فیکٹری میں لگنے والی آگ میں انتظامیہ کی غفلت تھی یا پھر آگ کیسے لگی انتظامیہ اور پولیس نے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کورنگی کی فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے میں انتظامیہ بھی قصور وار ہے، ایسے اقدامات کریں گے کہ آئندہ فیکٹریوں کی باقاعدہ انسپیکشن ہو۔
مرتضیٰ وہاب کا فیکٹریوں کی باقاعدہ انسپیکشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کریں گے کہ اگر کوئی خلاف ورزی کرے گا تو اس پر جرمانے ہوگا اور فیکٹری کو مکمل سیل بھی کیا جائے گا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کراچی کے علاقے کورنگی میں آتشزدگی کا شکار ہونے والی فیکٹری کے مالک کی تلاش جاری ہے، اگر مالک قصور وار ہوا تو اس کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔
دوسری جانب ابتدائی رپورٹ کمشنر کراچی کو پیش کردی گئی ہے ، اس کے مطابق فیکٹری میں کیمیکل کی موجودگی کے باعث آگ تیزی سے پھیلی، ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے سے ہلاکتیں بڑھیں جبکہ انتظامات نہ ہونے کے سبب مزدوروں کی دم گھٹنے سے موت واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ میں سولہ افراد جھلس کرجاں بحق ہوئے ہیں اورایک شخص کی فیکڑی کے باہردل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی ہے جبکہ ریسکیو کارروائیوں میں شریک دو اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔