ایرانی پارلیمان نے نئی کابینہ کی تو ثیق کردی

377

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی پارلیمان نے ابراہیم رئیسی کی نئی حکومت میں حسین امیر عبداللہیان کے بطور وزیر خارجہ تقررکی تصدیق کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق حسین امیر انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے یورپی یونین کی طرف سے پابندی کی فہرست میں شامل ہیں۔ کابینہ کی جانب سے نئی کابینہ کی توثیق کے بعد جواد ظریف نے اپنی ٹوئٹ میں حسین امیر عبداللہیان کو وزارت خارجہ کا عہدہ ملنے پر مبارک باد دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق جواد ظریف ایران جوہری معاہدہ مذاکرات میں پیش پیش رہے۔ انہوں نے اقو ام متحدہ میں ایران کے سفیر کے طورپر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ امریکا سے اعلی تعلیم یافتہ ہیں۔ اس کے برخلاف امیر عبداللہیان پرانسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں یورپی یونین نے پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ امیر عبداللہیان سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور حکومت میں عرب اور افریقی امور کے نائب وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی پارلیمان نے صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے نامزد کابینہ کے 19 وزراء میں سے 18کی توثیق کی ہے۔ ان میں سے صرف وزیر تعلیم کی اسناد پر اختلافات کی وجہ سے پارلیمان نے نامزدگی مسترد کی ہے۔ واضح رہے کہ کابینہ میں شامل بیشتر وزرا یورپی یونین اور امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ادھر عبداللہیان کی وزیر خارجہ کے طورپر توثیق کے فورا ًبعد ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاروف نے ایک پیغام میں ان کو نیا عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد دی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں ایران اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط ہورہے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔