اُمید کی کرن جماعت اسلامی

481

آج سے80 برس پہلے مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ نے اپنے 75 رفقاء کار کے ہمراہ ایک ایسی تحریک کی بنیاد رکھی کہ جس نے برصغیر کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی طرف مائل کیا اور آج یہ تحریک ایک عالمی تحریک بن چکی ہے۔

اندرون ملک اور بیرونی دنیا میں جماعت اسلامی کسی نہ کسی نام سے انسانیت کی خدمت سر انجام دے رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنان دن رات ایک کر کے ملک کے سیاسی ، سماجی ، جمہوری مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ملک میں زلزلہ آئے یا سیلاب۔ کوئی بڑا سانحہ رونما ہو یا گلی محلے کے مسائل، ہر جگہ جماعت اسلامی کے کارکنان اپنی قیادت کی رہنمائی میں لوگوں کی مشکلات کے ازالہ کے لیے سر توڑ جدوجہد کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں۔

اس وقت دین کے چہرے کو مسخ کرنے اور اسلام کے بارے میں منفی تاثر عام کرنے کی جو سازش ملکی و بین الاقوامی سطح پر کی جارہی ہے ، جماعت اسلامی کی قیادت و کارکنان اس کے اثرات کو زائل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ وطن عزیز میں اس وقت ایک بڑی افراتفری کا عالم ہے۔

ملک کا حکمران طبقہ ملک کی تمام اقدار کو ملیا میٹ کرنے پر تلا ہواہے ۔ عام آدمی شدید اضطراب اور پریشانی سے دوچار ہے ۔ وہ مہنگائی اور اضطراب کی اس فضا میں چکی کے پاٹوں میں پس رہا ہے اور کوئی اس کا پرسان حال نہیں ۔ وہ عدل و انصاف کو ترستا ہے ۔ مایوسی ، بے چینی اور اضطراب کی اس فضا میں عزم و حوصلے کی ضرورت ہے ۔
آج جماعت اسلامی کے 80 ویں یوم تاسیس پر ہمیں از سر نو اپنی صفوں کو منظم کرکے اپنے سفر کو آگے بڑھانے کا عہد کرنا چاہیے ۔
میری اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعاہے کہ وہ بانی جماعت اسلامی مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی ؒ کی قبر کو نور سے بھر دے اور ان کے لگائے ہوئے پودے کو عالم اسلام کی اسلامی تحریکوں کا سرخیل بنا دے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سے وہ کام لے لے جس سے وہ راضی ہو جائے ۔ آمین ۔