افغانستان میں بگاڑ سے پورا خطہ متاثر ہوگا،شاہ محمود قریشی

216
دوشنبے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تاجک صدر امام علی رحمان کے ساتھ ملاقات کررہے ہیں

دوشنبے/تاشقند (خبر ایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خدانخواستہ افغانستان کی صورتحال میں بگاڑ پیدا ہوا تو پورا خطہ متاثر ہو گا۔ شاہ محمود قریشی 4ملکی دورے پر تاجکستان پہنچے، وزارتِ خارجہ تاجکستان آمدپر تاجک وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین نے اپنے ہم منصب کا خیر مقدم کیا، دونوں رہنمائوں کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تاجک ہم منصب کو پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کے حامی ہیں، افغانستان میں امن و استحکام کا فائدہ پورے خطے کو ہو گا، اگر خدانخواستہ افغانستان کی صورتحال میں بگاڑ پیدا ہوا تو پورا خطہ اس سے متاثر ہوگا۔ علاوہ ازیں انہوں نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی،وزیر خارجہ نے تاجکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں، دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے تاجک صدر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔اس موقع پر تاجک صدر نے افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مربوط نقطہ نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔تاجک صدر نے کہا کہ وہ ستمبر کو دوشنبے میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں اعظم عمران خان کی شرکت کے منتظر ہیں۔بعدازاںشاہ محمود ازبکستان پہنچے جہاں ازبک ہم منصب اور پاکستانی سفیر سید علی اسد گیلانی نے استقبال کیا۔ شاہ محمود قریشی ازبک ہم منصب سے ملاقات ہوئی ،ملاقات دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا،دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین اسٹریٹیجک شراکت داری اعلیٰ سطحی روابط کے فروغ کے باعث ممکن ہوئی،دونوں وزرائے خارجہ کا وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ازبکستان کے دوران، دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے کیے گئے متفقہ فیصلوں پر جلد عملدرآمد یقینی بنانے پر اتفاق ہوااس کے علاوہ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی روابط کے فروغ پر اتفاق کیا ،دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن و امان بالخصوص افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔