امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ایرانی سفیر سے ملاقات

419

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ ایران عالم اسلام کے اتحاد کے لیے مرکزی کردار اور پوری امت کی ترجمانی کرے گا۔

ایران کے سفیر سیدمحمد علی حسینی سے ملاقات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ مولانا مودودی کا تعلق امام خمینی کے ساتھ اسلامی اور انقلابی فکر کی بنیاد پر تھا، اسلامیت اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ چالیس سال سے جو خون بہہ رہا ہے وہ اب بند ہو جائے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ طالبان کے رویے میں تبدیلی آئی ہے، افغانستان میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی شکست ایک تاریخی موقع ہے اور ہم سب کو مل کر اس کو امت مسلمہ کی تہذیبی فتح میں تبدیل کرنا چاہیے۔

سراج الحق نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لیے ایران اور پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ طالبان کی نئی حکومت کو معاشی بحران کا بھی سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  اگر ایران اور پاکستان مل کر حمایت نہ کریں تو دشمن ممالک حالات کو خراب کرنے کی سازش کر سکتے ہیں اور افغانستان میں عدم استحکام کا پورے خطے کو نقصان ہو گا۔

 انھوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ فلسطین اور کشمیر پر ایرانی حکومت کے موقف کی تحسین کی ہے اور ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کی مخالفت کی ہے۔

سید محمد علی حسینی نے کہا کہ ایران کا طالبان کے ساتھ اچھا تعلق ہے اور طالبان کا ایران کا حالیہ دورہ اس سلسلے میں ایک مثبت پیش رفت تھا، البتہ مستقل امن کے قیام کے لیے طالبان کی مستقبل میں اختیار کی جانے والی پالیسیاں اہمیت کی حامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ طالبان دیگر گروہوں کو اپنے ساتھ شامل کریں گے اور ایک وسیع البنیاد حکومت قائم کریں گے، افغانستان کے سلسلے میں ایرانی اور پاکستانی حکومت کی پالیسیوں میں ہم آہنگی موجود ہے۔