فواد عالم،سب سے کم اننگز میں 5 سنچریاں بنانے والے ایشیائی بلے باز

337

کنگسٹن میں ہوئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پہلی اننگ میں فواد عالم نے373 منٹ میں213 گیندوں پر17 چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر124 رنز بنائے جو ویسٹ انڈیز کے خلاف انکی پہلی سنچری کے ساتھ ساتھ13 ویں ٹیسٹ کی22 ویں اننگ میں 5ویں سنچری تھی۔اس میچ کے اختتام تک انہوں نے 47.10 کی اوسط اور47.68 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ895 رنز بنائے تھے۔ وہ 5 سنچریوں کے علاوہ ایک نصف سنچری بنانے میں بھی کامیاب رہے ہیں۔
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے فواد عالم سب سے کم اننگز میں5 سنچریاں بنانے والے ایشیائی بلے باز بنے۔ اس سے پہلے ایشیا کے جس بلے باز نے سب سے کم اننگز میں5 سنچریاں بنائی تھیں وہ ہندوستان کے چتیشور پجارا تھا جنہوں نے 15ویں میچ کی 24 اننگ میں اپنی5ویں سنچری بنائی تھی۔ اس میچ کے اختتام تک دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے چتیشور پجارا نے65.50 کی اوسط اور53.57 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ1310 رنز بنائے تھے۔ 5 سنچریوں کی علاوہ وہ 3نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
پہلے2 ٹیسٹ میچوں میں سنچریاں بنانے والے ہندوستان کے سورو گنگولی نے اپنی 5ویں سنچری17 ویں میچ کی25 ویں اننگ میں بنائی تھی۔ اس ٹیسٹ کے اختتام تک بائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے54.08 کی اوسط اور46.79 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ1352 رنز بنائے تھے۔ وہ 5سنچریوں کے علاوہ 4نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
ہندوستان کے سنیل گواسکر نے بھی اپنی5ویں سنچری13ویں ٹیسٹ کی26 ویں اننگ میں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس میچ کے اختتام تک دائیں ہاتھ کے اس افتتاحی بلے باز نے59.13 کی اوسط کے ساتھ1301 رنز بنائے تھے۔ وہ 5 سنچریوں کے علاوہ8 نصف سنچریاں بھی بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
پاکستان کی جانب سے سب سے کم اننگز میں 5 سنچریاں بنانے کا ریکارڈ یونس خان کے پاس تھا۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے یونس خان نے اپنے18 ویں ٹیسٹ کی28 ویں اننگ میں ایسا کیا تھا۔ اس ٹیسٹ کے اختتام تک انہوں نے46.37 کی اوسط اور50.87 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ1252 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے یونس خان نے5 سنچریوں کے علاوہ6 نصف سنچریاں بھی بنائی تھیں۔ انہوں نے پاکستان کے لئے118 ٹیسٹ میچوں کی213 اننگزمیں34 سنچریاں اسکور کی تھیں۔
سلیم ملک نے اپنی 5ویں سنچری 21ویں ٹیسٹکی 29ویں اننگ میں بنائی تھی۔ دائیں ہاتھ سے میڈل آڈر میںبلے بازی کرنے والے سلیم ملک نے اس ٹیسٹ کے اختتام تک 46.91 کی اوسط کے ساتھ1126 رنز بنائے تھے جس میں5 سنچریوںکے علاوہ 5 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم اننگزمیں 5 سنچریاں بنانے کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے ایورٹن وویکس کے پاس ہے جنہوں نے 7ویں ٹیسٹ کی10ویں اننگ میں ایسا کیا تھا۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے ایورٹن ویکس نے اس میچ کے اختتام تک 87.80 کی اوسط کے ساتھ878 رنز بنائے تھے۔ 10 اننگزمیں 5 سنچریاں بنانے کے بعد وہ8ویں ٹیسٹ کی11ویںاننگ میں پہلی سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔
ڈان بریڈ مین جلدی سنچریاں بنانے والئے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 52 ٹیسٹمیچوں کی80 اننگز میں29 سنچریاں اسکور کرنے والے آسڑیلیا کے اس بلے باز نے اپنی 5ویں سنچری7ویں ٹیسٹ کی13 اننگ میں بنائی تھی۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں5 ویں سب سے تیز 5سنچریاں بنانے والے بلے باز ہیں۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اس کھلاڑی نے اپنے 7ویں ٹیسٹ کے اختتام تک99.66 کی اوسط کے ساتھ1196 رنزبنائے تھے۔ انہوں نے 5 سنچریوں کے علاوہ2 نصف سنچریاں بھی بنائی تھیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے ہندوستان کے سچن ٹنڈولکر نے اپنی 5ویں سنچری23 ویں میچ کی35 ویں اننگ میں اسکور کی تھی۔ وہ سب سے تیز 5سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں مشترکہ طور پر 62 ویں مقام پر ہیں۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اس کھلاڑی نے23 ویں ٹیسٹ کے اختتام تک43.18 کی اوسط کے ساتھ1382 رنز بنائے تھے جس میں5 سنچریوں کے ساتھ انہوں نے6 نصف سنچریاں بنائی تھیں۔ سچن ٹنڈولکر نے 1989 اور2013 کے درمیان جو200 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں انکی329 اننگز میں 53.78 کی اوسط کے ساتھ51 سنچریوں اور68 نصف سنچریوں کی مدد سے15921 رنز بنائے ہیں۔ ان سے زیادہ رنز اور سنچریاں کسی اور بلے باز نے نہیں بنائی ہیں اور نہ ہی کوئی کھلاڑی ابھی تک اتنے ٹیسٹ کھیلیں ہیں۔