کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ بڑے بڑے کرپشن کیسز نیب کو نظر نہیں آ رہے، نیب کے جولوگ استعمال ہورہے ہیں انہیں جواب دینا ہوگا، افغانستان سے متعلق پالیسی پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں طے کی جائے۔پیر کو مقامی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ قومی احتساب بیورو حزب اختلاف کو دبانے کی کوشش میں ہے، جبکہ مقدمات کی وجوہات پورا پاکستان جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے بڑے کرپشن کیسز ہیں لیکن وہ نیب کو نظر نہیں آتے۔ ملک کی خارجہ پالیسی کیا ہے ؟ اس کے بارے میں کچھ تو پتا چلے۔ ترجیحات طے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس ملک کا کرپٹ ترین ادارہ نیب ہے اور آج ایسی کوئی وزارت نہیں جہاں اربوں کا اسکینڈل نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ عدل کا نظام صرف عدالت میں نہیں بلکہ ہر ادارے میں ہوتا ہے جبکہ نیب جن کو استعما ل کر رہا ہے اور جو استعمال ہو رہے ہیں سب کو جوابدہ ہونا ہو گا۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ 3 سال گزر گئے ہیں لیکن ہم کہاں ہیں ؟ ،طے کرنا ہو گا کہ ووٹ کو عزت دینی ہے یا پھر چوری ہی ٹھیک ہے۔ آئین میں پارلیمنٹ کا ایک مقام ہے اور اسے اہم سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نیب کو اپنے گھر کا بھی معائنہ کرنا چاہیے۔