نیشنل لیبر فیڈریشن (NLF) پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں، بالخصوص حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کم از کم ماہانہ اجرت کے اپنے اعلان پر فوری عمل درآمد کرائیں۔ ابھی تک اس اعلان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ بالخصوص سندھ میں جہاں کم از کم اجرت 25 ہزار مقرر کی گئی ہے عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ مزدوروں کے ساتھ یہ مذاق کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مزدوروں کے لیے اعلان کرکے محض نمبر بنانے کے اس رویہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مزدوروں کو، صنعت کاروں کو، سرمایہ داروں اور ساہوکاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ محکمہ محنت بدترین قسم کی غفلت اور لاپرواہی کا شکار ہے اور یہ غفلت اور لاپرواہی ایسے ہی نہیں ہے یہ صنعت کاروں کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم محکمہ محنت، ساہوکاروں کے ناجائز مفادات کا تحفظ کرکے اپنی اور اپنے آقائوں کی تجوریاں بھرنے میں مصروف عمل ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ ٹھیکیداری نظام اور اب تک کم از کم اجرت پر عملدرآمد نہ کرنے کا کیا جواز ہے۔ شمس الرحمن سواتی نے مزدوروں سے اپنے حقوق کے لیے پرامن مظاہروں کی اپیل کی ہے۔