وزیراعظم اور چیف جسٹس سرعام سزاؤں کاحکم جاری کریں، علما کونسل

135

اسلام آباد (اے پی پی) ملک بھر کے اہم علما و مشائخ اور مفتیان عظام نے پاکستان میں بڑھتے ہوئے بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی اور عورتوں کے خلاف ہراسگی کے واقعات کو قابل افسوس اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان ان واقعات کے فوری اسپیڈی ٹرائل اور مجرموں کو سرعام سزائیں دینے کا حکم جاری کریں، مینار پاکستان، نور مقدم، رکشے میں جاتی ہوئی بچیوں، مدرسہ، اسکول یا کالج میں جہاں بھی زیادتی اور ہراسگی کے واقعات ہوں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور مجرموں کو سزا دی جائے، پاکستانی معاشرے اور سوسائٹی کی اخلاقیات کو بچانے کیلیے تمام طبقات کو اپنی اپنی سطح پر فوری طور پر کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسد زکریا قاسمی ،سید ضیا اللہ شاہ بخاری ، مولانا مفتی محمد ضیا مدنی، علامہ عارف واحدی اور دیگر علما و مشائخ نے کہا کہ مسلسل بچوں اور بچیوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات اور خواتین کے حوالے سے خوف و ہراس کی کیفیت معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص حکومت اور عدلیہ سے تقاضہ کرتے ہیں کہ فحاشی و عریانی پھیلانے والے تمام ذرائع کو بند کیا جائے۔ پیمرا، پی ٹی اے اور وزارت اطلاعات ایسی تمام ویب سائٹس، سوشل میڈیا پر آنے والی فحاشی و عریانی کے پروگرامز اور اشتہارات کو بندکروائیں اور مجرمین کو اسپیڈی ٹرائل کے ذریعے سرعام سزائیں دی جائیں۔ دریں اثنا ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ راولپنڈی میں اگر کسی مدرسہ میں کسی بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو اس پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی وہ بھی اسی طرح جرم ہے جس طرح کسی اور جگہ کوئی واقعہ ہو، کیونکہ جرم کرنے والا کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو وہ مجرم ہے اور اس کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔