کنگسٹن میں جاری دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان کے 3 کھلاڑی صرف 2 رنز کے اسکور پرآئوٹ ہوگئے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان سے بلے بازی کی دعوت دی تھی۔پہلا اوور قیمار روئچ نے کرایا۔ پہلی بال پر عابد علی نے ایک رنز لیا جبکہ دوسری بال پر عمران بٹ ایک رنز لینے میں کامیاب رہے۔ تیسر بال پر عابد علی کو جر مین بلیک وٖڈ نے کیچ کرکے پاکستان کو پہلا چھٹکا دیا۔ دوسرے اوور میں پاکستانی کھلاڑی کوئی رنز بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ تیسرے اوور کی تیسری بال پر قیمار روئچ نے محمد اظہر کو وکٹ کیپرجوشوا ڈا سلوا کے ہاتھوں کیچ کریا۔چوتھے اوور کی پانچویں بال پر عمران بٹ جیڈن سیلس کی بال پر وکٹ کیپرجوشوا ڈا سلوا کے ہاتھوں کیچ ہوئے جسکے بعد پاکستان کا اسکور3.5 اوور میں 2 رنز پر3 وکٹ ہوگیا۔ یہ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں مشترکہ طور پر دوسری سب سے خراب شروعات ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی سب سے خراب شروعات کراچی میں جنوری 2006 میں بھارت کے خلاف دیکھنے کو ملی تھی۔اس ٹیسٹ میں پاکستان کے پہلے 3 وکٹ بغیر کسی رنز کے گرے تھے۔ بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان سے بلے بازی کرائی تھی۔ سلمان بٹ اور عمران فرحت نے پاکستان کی اننگز کا آغاز کیا تھا۔بھارت کی جانب سے بائیں ہاتھ سے تیز بولنگ کرانے والے عرفان پٹھان نے بولنگ کا آغاز کیا تھا۔ پہلی تین بالوں پر کوئی رنز نہیں بنا۔ چوتھی بال پر سلمان بٹ راہول ڈراوڈ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ اگلی بال پر یونس خان کو عرفان پٹھان نے ایل بی ڈبلیو کیا جبکہ چھٹی بال پر انہوں نے محمد یوسف کو بولڈ کرکے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ اتنی خراب شروعات کے باوجود پاکستان نے اس میچ میں341 رنز سے جیت حاصل کی تھی۔ویسٹ انڈیز کے خلاف پروڈینس میں مارچ 2011 میں ہوئے میچ میں بھی پاکستان کے پہلے تین وکٹ دو رنز پر گرے تھے۔ اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے98 اوور میں226 رنز بنائے تھے۔ اسکے جواب میں پاکستان نے64.4 اوور میں160 رنز بنائے تھے۔ دوسری اننگز میںپاکستان کے پہلے تین وکٹ دو رنز کے اسکور پر گرے تھے جس کے بعد پاکستانی اننگز سنبھل نہیں سکی تھی۔ پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ اور توفیق عمر نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔ دوسرے اوور کی تیسری بال پر توفیق عمر کو تیز بالر روی رام پال نے ایل بی ڈبلیو کر دیا تھا۔ پانچویں بال پر انہوں نے اظہر علی کو وکٹ کیپر کارلٹن بوہ کے ہاتھوں کیچ کرایا تھا۔ قیمار روئچ نے محمد حفیظ ا کو ایل بی ڈبلیو کیا تھا۔ پاکستان کو اس ٹیسٹ میچ میں40 رنز سے ہار ہوئی تھی۔ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں1980 میں ہوئے ٹیسٹ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بلے بازی کرتے ہوئے اوور میں 61.1 اوور میں128 رنز بنائے تھے۔پاکستان نے پہلے تین وکٹ پامجموعی اسکور پر گرے تھے۔یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے ختم ہوا تھا۔ پاکستان کے ساتھ ایسا چار مرتبہ ہوا ہے جب اسکے پہلے تین کھلاڑی پانچ کے محموعی اسکور پرآئوٹ ہوئے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایسا دو مرتبہ اور انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے خلاف ایک ایک مرتبہ ایسا ہوا ہے۔ ایک مرتبہ پاکستان میں اور دو مرتبہ پاکستان سے باہر۔