گوادر خودکش حملے پر چین کی تشویش ،پاکستان سے موثر تحقیقات اور تحفظ کا مطالبہ،چینی شہری بلاضرورت باہر نہ نکلیں ،سفارتخانہ

222

کوئٹہ (نمائندہ جسارت/آن لائن )پاکستان میں چین کے سفارتخانے نے گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے گوادر خو دکش حملے کی جامع تحقیقات کامطالبہ کیاہے اور کہاہے کہ حکومت پاکستان چینی شہریوں کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے، سفارتخانہ نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنائیں، بلاضرورت باہر نکلنے سے گریز کریں۔ سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں دونوں ممالک کے زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار اور ہلاک ہو نے والے 2 پاکستانی شہریوں کے خاندانوں سے تعزیت کی گئی ہے۔چینی سفارت خانے کی جانب سے پاکستان میں ہنگامی پلان کے آغا ز کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زخمیوں کا مکمل علاج کیا جائے، واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں اور اس میں جو عناصر ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے متعلقہ محکمے سیکورٹی کے لیے مؤثر عملی اقدامات اٹھائیں، پاکستان سیکورٹی تعاون کا طریقہ اپ گریڈ کرے تاکہ یقینی بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان میں سیکورٹی کی صورت حال خراب ہوئی ہے، یہاں پر کئی دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں کئی چینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔بیان کے مطابق پاکستان میں رہنے والے چینی شہریوں کو ایک بار پھر یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں، اپنے تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنائیں، بلاضرورت باہر نکلنے سے گریز کریں۔دوسری جانب گوادر خودکش حملے میں زخمی ایک اور بچہ دم توڑ گیا جس کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے جبکہ واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گوادر ایکسپریس وے پرحملے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیاگیا جس میں قتل ،اقدام قتل، دھماکا خیز مواد اور دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک چینی شہری بھی زخمی ہوا جبکہ 3 بچے جاں بحق ہوئے۔