واقعہ کربلا اسلامی جمہوریت اور شورائی نظام کاعلمبردار ہے،سراج الحق

327
دیر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی 3 سال میں نئے پاکستان کی تعمیر کی بنیاد بھی نہ رکھ سکی ۔ حالات جوں کے توں ہیں اور دعوے آسمانوں سے باتیں کر رہے ہیں ۔آنے والے دنوں میں خارجہ اور داخلہ محاذوں پر پاکستان کی ذمے داریاں مزید بڑھیں گی ۔ حکمرانوں کی صلاحیت کے بارے میں پریشان ہوں ، اللہ تعالیٰ انہیں بصارت اور حوصلہ دے ۔حکومت کی اولین ذمے داری شہریوں کو امن اور تحفظ کی فراہمی ہے ۔خواتین کی ہراسمنٹ اور عصمت دری کے ہوشربا واقعات ہورہے ہیں ۔ غنڈہ گرد عناصر قابل نفرت ہیں ، سخت کارروائی کی جائے ۔ ہر شخص معاشرے میں اخلاقی اقدار کی ترویج کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ہمیں اسوہ رسول ؐ سے رہنمائی لینا ہوگی۔ واقعہ کربلا پوری انسانیت کے لیے درسگاہ ہے ۔ اسلام جمہوریت اور شورائی نظام کا علمبردار ہے ۔ امام حسین ؓ نے شخصی آمریت کے خلاف جہاد کیا اور ان اصولوں کو زندہ رکھا جس کی بنیاد پر نبی اکرمؐ نے مدینہ ریاست کی بنیاد رکھی ہے ۔ افسوس کہ پاکستانی حکمران ملک کو مدینہ ریاست نہ بناسکے ۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوںنے دیر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں ایک مسجد کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔سراج الحق نے کہاکہ مینار پاکستان پر قوم کی ایک بیٹی کے ساتھ پیش آنے والا سانحہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔ اس سے قوم کا سر شرم سے جھک گیا ۔ حکومت ملزمان کی فوری شناخت کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچائے ۔ جماعت اسلامی نے بیٹیوں بہنوں کی عزت وناموس کی حفاظت کے لیے زینب بل میں ایسے ملزمان کے لیے سزائے موت تجویز کی تھی۔عورتوں کی عزت و ناموس کا تماشا اڑانے والے بدکرداروں کو سخت سزا ہوگی تب ہی معاشرے میں امن و سکون قائم ہوسکے گا۔ امیر جماعت نے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت اور مارشل لاء کے تمام تجربات مکمل طور پر ناکام ہوگئے ۔ پی ٹی آئی بھی بڑ ے بڑے دعوے کر کے اقتدار میں آئی مگر تین سال مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی کارکردگی صفر ہے ۔ اس نظام کی بنیاد تک نہیں رکھی گئی جس کی بنا پر وزیراعظم قوم کو مسلسل بے و قوف بنا رہے ہیں ۔ اس منزل کے حصول کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا گیا جس کا نعرہ پی ٹی آئی مسلسل لگا رہی ہے ۔ ریاست مدینہ اور حقیقی تبدیلی صرف اور صرف جماعت اسلامی لاسکتی ہے اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ طالبان نے افغانستان میں فتح کے بعد جس تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کیا ، وہ قابل ستائش ہے ۔ دنیا کو طالبان کی افغانستان میں امن اور استحکام کے قیام کے لیے مدد کرنی چاہیے ۔ یقین ہے افغانستان میں جو حکومت بننے جارہی ہے ، امت مسلمہ کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگی اور اس سے پورے خطے میں خوشحالی اور ترقی آئے گی ۔سراج الحق نے کہاکہ امام حسین ؓ اور انؓ کے ساتھیوں نے کربلا میں جس عظیم مقصد کے لیے اپنے سر تن سے جدا کروائے تھے ، پاکستانی قوم سمیت پوری امت مسلمہ کو اس مقصد کو یاد کر کے اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ استبدادی نظام نے پوری انسانیت کو شکنجہ میں جکڑا ہواہے ۔ جمہوریت کے نام پر انسانوں کا استحصال ہورہاہے ۔ سرمایہ دارانہ نظام کی وجہ سے کروڑوں انسان غلامی اور غربت کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔ امت مسلمہ پر فرض ہے کہ انسانیت کو اس غلامی سے نجات دلائے ۔