اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کی نظریں اس وقت افغانستان پرہیں۔ ہم بھی حالات پر گہری نظررکھے ہوئے ہیں۔ سب کو خدشہ تھا کہ افغانستان میں خون خرابہ ہوگا لیکن خدا کاشکر ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بدھ کے روز ممتازآباد میں نویں محرم الحرام کے مرکزی جلوس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کابل سے انخلا چاہتے تھے جس کی وجہ سے وہاں ائرپورٹ پر جم غفیر ہوگیا۔طالبان نے سب کی جان ومال کے تحفظ کااعلان کیا ہے۔ سفارت خانوں کا تحفظ بھی کیا جا رہاہے اور بازار کھل گئے ہیں۔ افغانستان سے تسلی بخش اطلاعات مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں عاشورہ کے بعد ایران،تاجکستان اور دیگر ممالک کادورہ کروں گا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے قبل ازیں مرکزی جلوس میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ جلوس کے راستوں میں سبیلیں بھائی چارے کاثبوت ہیں۔انہوں نے کہاکہ محرم الحرام کے دوران تمام مکاتب فکر کے علما نے بھائی چارے کاثبوت دیا ہے۔ ہمیں ہوشیاررہنا چاہیے،جو لوگ موقع کا فائدہ اٹھا کر انتشارپھیلانے کی کوشش کرتے ہیں اور غلط افواہیں پھیلاتے ہیں ان پر نظررکھنی چاہیے۔علاوہ ازیں چینی ہم منصب وانگ ڑی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کیلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔َاس تناظر میں پاکستان نے افغان امن عمل کی پرعزم حمایت کی انہوں نے پاکستان اور چین نے’’ٹرائیکا پلس‘‘ کا حصہ ہوتے ہوئے امن کی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں گرانقدر معاونت فراہم کی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان کی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے، وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بابت، چینی ہم منصب کو آگاہ کیا۔ موجودہ صورتحال میں نہایت ضروری ہے کہ افغان عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ افغانستان کا جامع سیاسی تصفیہ ضروری ہے، جس کے لیے تمام افغانوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کی حمایت کا جاری رہنا ناگزیر ہے۔ انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی مسلسل معاشی معاونت برقرار رکھنی چاہیے۔وزیر خارجہ نے، چینی وزیر خارجہ کو،افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر علاقائی اتفاق رائے کے حصول کیلیے، اپنے متوقع دوروں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور اسٹیٹ کونسلر وانگ ڑی نے مشترکہ مقاصد بالخصوص افغانستان کی بدلتی صورتحال پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔