ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم مبشر حسن نے کہا ہے کہ وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ دار اراکین اسمبلی طلبہ یونین کے الیکشن میں رکاوٹ ہیں اسلامی جمعیت کے کارکن کا قتل نہایت افسوسناک ہے تعلیمی اداروں میں خود حکمرانوں نے اسلحہ کلچر کوفروغ دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے انجمن طلبہ اسلام ٹنڈوجام کے سابق ناظم راو حامد گوہر کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ملک میں نام کی جمہوری حکومت ہے جس حکومت نے طلبہ کے حقوق غصب کیے ہوئے ہوں باوجود اس کے کہ سپریم کورٹ سینیٹ اور خود قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلی طلبہ الیکشن کے لیے کہہ چکی ہیں تو پھر کیا چیز ہے جو طلبہ یونین کے الیکشن میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ اسمبلی میں بیٹھے ہوا جاگیردار طبقہ سرمایہ دار اور وڈیرہ طلبہ الیکشن ہونے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ طلبہ الیکشن کے نتیجے میں جو قیادت ملک قوم کو میسر آئی اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان زکریا یونیورسٹی اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن کا قتل نہایت افسوسناک ہے حکومت نے تعلیمی اداروں میں قوم پرستی اور لسانیت کی بنیاد پر غنڈے پال رکھے ہیں اور انہیں اسلحہ دیا ہوا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین نہ ہونے کی وجہ سے نشے کا کلچر فروغ پا رہا ہے جسے بڑے بڑے لوگوں کی سرپرستی حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم طلبہ یونین الیکشن کے لیے باقائدہ مہم چلائیں گے اور انجمن طلبہ اسلام کی بھی تنظیم سازی کی جارہی۔