لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی بینکنگ عدالت نے شوگر انکوائری کیس میں وکیل کے پیش نہ ہونے پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں4 ستمبر تک توسیع کردی۔ دوسری جانب احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ اور رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 16ستمبر تک ملتوی کردی۔ایف آئی اے کی جانب سے شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز عبوری ضمانت کے لیے بینکنگ عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری مکمل کرائی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی پر لیگی کارکنوں اور وکلا کو عدالت جانے سے روک دیا گیا۔ اس موقع پر وکلا نے احتجاج کیا‘ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب بھی عدالت کے باہر موجود تھیں۔ پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے‘ لیگی کارکنوں نے احاطہ عدالت جانے کی کوشش میں سیکورٹی اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی کی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وفاقی حکومت پر یہ الزام عاید کیا ہے کہ وہ کیسز پر اثر انداز ہو رہی ہے ‘ ہائی کورٹ کو حکومت کی جانب سے خط لکھنا غیر آئینی کام ہے۔لاہور کی بینکنگ کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نہیں جانتی کہ عدلیہ کا الگ کردار ہے‘ وفاقی حکومت کی یہ جرأت کہ چیف جسٹس سے پوچھے کہ آپ ٹرانسفر کرنے کے مجاز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کی انتہا ہے‘ ایک ہی نوعیت کے 2 کیسز الگ الگ عدالتوں میں زیر سماعت ہیں‘ سیکورٹی کے نام پر رہنماؤں اور کارکنان سے ہتک آمیز رویہ اختیار کیا گیا۔