شاہ محمود قریشی کی مفرور افغان رہنمائوں سے ملاقات ،ڈینش ہم منصب کا فون

358

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے طالبان کے خوف سے فرار ہوکر پاکستان آنے والے افغان رہنماؤں سے دفترخارجہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے نکلنے والے افراد کو محفوظ راستہ دیں گے، افغانستان میں افراتفری کا خاتمہ چاہتے ہیں،ضروری ہے کہ ہم مل کر افغانستان اور خطے کی بہتری کے لیے لائحہ عمل وضع کریں، ہمارا حتمی مقصد پرامن، جمہوری، مستحکم اور خوشحال افغانستان ہے، مجھے قوی امید ہے کہ ہم مل کر امن اور مفاہمت کو آگے بڑھا سکتے ہیںجب کہ افغان قیادت کے لیے لازم ہے کہ وہ اس تاریخی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان کے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل کی راہ ہموار کرے۔ وزیرخارجہ کے بقول ہم نہیں چاہتے کہ افغانستان میں بدامنی ہو اور اندرونی انتشار سے ہمسایہ ممالک متاثر ہوں، ہمیں امن مخالف ان عناصر پر بھی کڑی نظر رکھنا ہو گی جو پاکستان کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ مصالحانہ کردار کو غلط رنگ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے تعاون اور اقتصادی معاونت کی فراہمی کے لیے آگے بڑھے۔علاوہ ازیں مخدوم شاہ محمود قریشی سے ڈنمارک کے وزیر خارجہ ییپی کفوڈ نے ٹیلی فون پررابطہ کیااور افغانستان میں رونما ہوتی داخلی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے گزشتہ شب افغانستان میں پھنسے اپنے باشندوں کو نکالنے میں مدد فراہم کرنے پر ڈنمارک کی حکومت کی طرف سے خراج تحسین کا پیغام پہنچایا۔ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے اپنے ہم منصب کو پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔